ایک مزید غزل نما شے آپکی تنقید و اصلاح کے لیئے پیش ہے۔
ساقی بدلے گا جام بدلے گا
میکدے کا نظام بدلے گا
نقش قاتل کا ذہن میں رکھنا
بھیس بدلے گا نام بدلے گا
ضبط ٹوٹے گا خلق کا جس دن
آ دمی کا مقام بدلے گا
مجھ کو کامل یقین ہے اُس پر
راہ بدلے گا گام بدلے گا
آج کا نو جوان ہی راجا
ظلمتوں کی یہ...