رات ایک دوست بہت ناراض ہوا اور روٹھ کر چلا گیا، اس دوران یہ غزل وارد ہو گئی، برائے اصلاح و تنقیدآپ کی نذر کرتا ہوں۔
بیچ صحرا سراب سا ہوں میں
اک سلگتے سے خواب سا ہوں میں
چھوڑ جا مجھ کو شوق سے جاناں
بوجھ ہوں، اک عذاب سا ہوں میں
پھاڑ کر پھینک دے ، مجھے مت پڑھ
داستانِ خراب سا ہوں میں
میرے...