اگر آپ طالب علم میں اپنا شمار کریں گے تو ہم لوگ کسی بھی زمرے میں نہیں رہیں گے، لہٰذا -اساتذہ- ہی صحیح ہے :):)
ویسے بھی اردو محفل پر میری پہلی کوتاہی کی نشاندہی جناب سید عاطف علی نے کی تھی، جس کی تفصیل سے آپ نے سمجھایا تھا۔ آپ لوگ نہ ہوتے تو ہم لوگ کورے ہی رہ جاتے، اللّہ نے فضل کیا جو ادھر...
تسلیمات؛
بالکل حضور - بسر و چشم۔ بلکہ مصرعہ اور رواں ہو گیا ہے بلکہ اور درست ہو گیا کہ شمار جاری تھا اور عدد نہ ہونے کی وجہ سے پورا نہ ہوا۔ بہت شکریہ۔
غزل کی پسندیدگی کا بھی شکریہ۔ والسلام
میں تو یہ فرماتا ہوں، اگر اساتذہ میں شمار کیا جاؤں تو، کہ ردیف میں کوئی تکنیکی مسئلہ تو نہیں لگتا، اور نہ اتنی نا گوار محسوس ہوتی ہے۔
تسلیمات؛
آپ کی رائے کا شکریہ۔ اور غزل کی پسندیدگی کا بھی۔ عزت افزائی ہے۔
عقل اور دل کی لڑائی میرا سدا سے ایک مسئلہ ہے، لہٰذا میرے اشعار میں آتا رہتا ہے۔...
السلام علیکم۔ محترم اساتذہ کی خدمت میں ایک غزل پیش ہے، مہربانی فرما کر رائے سے نوازیں۔
الف عین سید عاطف علی محمّد احسن سمیع :راحل: محمد خلیل الرحمٰن
دردِ دل کی نہیں ہے حد – حد ہے!
یوں لگے ہے یہ تا ابد – حد ہے!
گِنّے بیٹھا میں زندگی کے غم
ڈھونڈتا رہ گیا عدد – حد ہے!
دِن ڈھلا تو ذرا بڑھے...
بہت شکریہ آپ کی نشاندہی کا جو کہ یقیناً ہے۔ میرا ذہن اس طرف نہیں گیا تھا۔ اور ان شااللّہ اس کا خیال رکھوں گا۔
دعا کا شکریہ۔ اللّہ اسے قبول فرمائے۔ آمین۔
والسلام
السلام علیکم اساتذہ صاحبان۔ ایک غزل پیشِ خدمت ہے، اپنی رائے سے آگاہ کریں۔ (میری بیٹی ہانگ کانگ میں پڑھ رہی ہے مگر کرونا کی وجہ سے چین کا ویزہ نہیں مل رہا تو ملاقات کا امکان نہیں ہے۔ یہی مضمون ہے)
الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: سید عاطف علی محمد خلیل الرحمٰن
اِک یہی کاروبار ہی ہے فقط
بس ترا...
السلام علیکم۔ اشعار کی تبدیلی کے ساتھ غزل دوبارہ درج کر رہا ہوں۔ رائے سے نوازیے۔
کیسی یہ عجب شکل ہے تنہائی کی
ساحل کو خبر ہی نہیں گہرائی کی
سوچوں کہ تسلسل سے رواں ہو، رُخ پر
دریا کی روش ہے یا کہ سودائی کی
نظّارہ حقیقت ہے، عیاں ہے ہر دم
ہاں! دید کو حاجت رہے بینائی کی
کیوں تُم کو جھجکتے ہوئے...
السلام علیکم : کافی دن کی غیر حاضری کے بعد حاضر ہوں۔ ایک غزل پر اساتذہ کی رائے کی درخواست ہے۔ برائے مہربانی اپنی رائے سے آگاہ کریں۔
الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: ، سید عاطف علی
کیسی یہ عجب شکل ہے تنہائی کی
ساحل کو خبر ہی نہیں گہرائی کی
رُخ پر ہے، مسلسل ہے، رواں ہے دریا
اپنائی روِش اِس نے...
راحل بھائی - یہ میں نے پھر سے کچھ کوشش کی ہے۔ ذرا ایک نظر دیکھ لیجئے۔ نیلے رنگ میں تصیح شدہ مصرعے ہیں۔
غم ہے، تجھ سے ہے جدائی، اور کوئی غم نہیں
اب سوائے نارسائی، اور کوئی غم نہیں
دید کی یہ پیاس تو بس مٹ سکے گی دید سے
ہے کٹھن حاجت روائی، اور کوئی غم نہیں
دل نہیں، دھڑکن نہیں، ہم تم نہیں ہیں بے...
السلام علیکم محمّد احسن سمیع :راحل: بھائی، ایک نظر اور اس غزل کو دیکھ لیں بشمول اصلاح شدہ اشعار۔ تاکہ فائنل کر دوں، اور اگر بالکل واضح نہیں ہے، تو تلف ہی کر دوں گا ۔ سید عاطف علی اور محمد خلیل الرحمٰن صاحبان سے بھی درخواست ہے کہ اگر کوئی کمی ہے تو نشاندہی کر دیں۔
گو ادھوری دیکھ لی
عاشقی بھی...