اگر سب لوگ ایمانداری سے کام کرنے لگے تو پھر ہماری یہ اردو چوں چوں کا مربہ بن جائے گی ۔کیوں کہ بسا اوقات املا لکھنے کے بجائے ’’عملا‘‘ ہوجایا کرتا ہے ۔ :LOL::LOL::LOL::LOL::LOL:
مطلع کے دونوں مصرعہ میں میں نے ربط پیدا کرنے کی بہت کوشش کی، کئی مصرعے تخلیق کئے ، لیکن دونوں مصرع میں ربط پیدا نہیں ہوا۔ ناچار میں نے ان دونوں مصرعہ کو مطلع بنالیا۔ خیر:’’ان شاءاللہ الرحمٰن رفتہ رفتہ مطلع کے دونوں مصرعہ میں ارتباط پیدا ہوجائے گا‘‘ ۔ مجھے تو بہت ہی خوشی محسوس ہورہی ہے کہ اللہ...
قرآن ہے تیری جبیں ﷺ
فاخرؔ
الف عین صاحب اور دیگر اساتذہ کرام کے خدمت میں!
اللہ کی پہچان ہے ، عرفان ہے تیری جبیں
تکوین کی ، حسنِ جہاں کی شان ہے تیری جبیں
اے زینت ِ لوح وقلم، اے وجہِ تخلیق ِ جہاں
اعجازِ حق ، آئینۂ قرآن ہے، تیری جبیں
چھائی تھی جو اک تیرگی ، اُس تیرگی کے واسطے
اک صبح عالم تاب...
یہ چہرہ تمثیلِ حق ، ہے زینت لوح و قلم
تنزیل کا معجزنما،قرآن ہے تیری جبیں
چھائی تھی جو اک تیرگی ، اس تیرگی کے واسطے
اک صبح عالم تاب کا اعلان ہے تیری جبیں !
اے فخرِکل،ماہِ عرب ! مجھ کو یقیں کیسے نہ ہو
واللہ گویا ! منبعِ ایقان ہے تیری جبیں !
افتخاررحمانی فاخر
بحضور شہنشاہِ کونینﷺ
قرآن ہے تیری جبیں
حضرت الف عین صاحب اور دیگر اساتذہ کرام کی خدمت میں :
افتخاررحمانی فاخرؔ
اللہ کی پہچان ہے عرفان ہے تیری جبیں
کون و مکاں کے واسطے ایمان ہے تیری جبیں
یہ چہرۂ تمثیلِ حق ، ہے زینتِ لوح و قلم
تنزیل کا معجز نما قرآن ہے تیری جبیں
مجھ سے بھلا ، ہوکس طرح ،...
چھوٹی بحر میں میں نے ایک کوشش کرکے دیکھی تھی ۔ جی برہما وہی جو آپ نے بتایا ہے ۔ تاہم ہم اردو والے ब्रह्मा کو बरहमा ہی پڑھتے ہیں ؛ اس کی مناسبت سے فاعلن کے وزن پر बरहमा لایا ہوں۔آپ نے سچ کہا ردیف میں اتنی جان ہے نہیں ،اس میں خشکی ہے ۔ دوسری غزل میں کوشش کرتا ہوں اس طرح کی خرابیاں نہ آئیں ۔
ايك بار پھر حضرت الف عین صاحب کو زحمت !
اس میں دو شعر بدل دیا ہوں ۔
غزل
میرا دل میری جاں ! تم ہی ہو
جان و دل میں نہاں تم ہی ہو
روشنی ہوگئی ہر طرف
چہرہء ضو فشاں تم ہی ہو
زندگی کی کڑی دھوپ میں !
جانِ من، سائباں تم ہی ہو
تیری تصویر ہے دیر میں
افتخارِ بتاں تم ہی ہو !
ہند کے برہمن کے لیے...
ايك هلاكت پر اس قدر شور ہنگامہ؟ کیا یہ پروپیگنڈہ نہیں ہے ؟ میں کہوں گا تو آپ کو برا لگے گا! جو آئے دن معصوم فلسطینیوں کو تہہ تیغ کرتے ہیں وہ بزعم خویش درست ہے ۔ گورے یہودیوں کو کالے یہودیوں کو اپنے ہی جیسا سمجھ لیا تھا ۔لیکن ایسا کچھ بھی نہیں تھا ۔ کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے ۔ الغرض ...
غزل
’’جانِ من، سائباں تم ہی ہو‘‘
حضرت الف عین اور دیگر اساتذہ سخن کی خدمت میں
میرا دل میری جاں ! تم ہی ہو
جان و دل میں نہاں تم ہی ہو
روشنی ہوگئی ہر طرف
چہرہء ضو فشاں تم ہی ہو
زندگی کی کڑی دھوپ میں !
جانِ من، سائباں تم ہی ہو
عشق کی گمرہی میں صنم !
بے مکاں کے مکاں ، تم ہی ہو
تم...