نیا سال
آخری ہیں چند لمحے اِس دسمبر کے یہاں
اور مَیں تنہا تمہاری یاد سے لِپٹا ہُوا
ہر طرف کمرے میں بکھری ہے تمہاری بازگشت
اور اِک انجان خدشے سے یہ دل ڈرتا ہُوا
سوچتا ہوں جس طرح تم بِن گزارا ہے یہ سال
کیا برس اگلا بھی گزرے گا یونہی جلتا ہُوا
۔۔۔۔۔
فیصل فارانی