نتائج تلاش

  1. شاہد شاہنواز

    ایسی کیا ٹینشن ہو گئی مہدی بھائی ؟

    ایسی کیا ٹینشن ہو گئی مہدی بھائی ؟
  2. شاہد شاہنواز

    یہ غزل کس بحر میں ہے؟

    میں اسے تحت اللفظ نہیں پڑھ پا رہا۔۔۔ لیکن ہوسکتا ہے کہ میر کی ہندی بحر کی طرز کی کوئی بحر ہو۔۔۔
  3. شاہد شاہنواز

    یہ غزل کس بحر میں ہے؟

    یہ غزل کس بحر میں ہے؟ افاعیل کیا ہیں؟ اٹھ رہا ہے کس لئے دهواں آج میرے دل کے داغ سے عشق کا نشہ اتر گیا کیا مرے دل و دماغ سے ہاے بد نصیب و نیم جاں احتجاج بهی نہ کر سکا پهول چنکے لے گیا کوئ میری حسرتوں کے باغ سے یار کی گلی سے دار تک پهول ہیں کہ سنگ و خشت ہیں دل کے مسئلے میں اہل دل سوچتے نہیں...
  4. شاہد شاہنواز

    فی الحال خزانچی صاحب تو غائب ہیں اور لطف کی بات یہ ہے کہ ہمیں پتہ بھی نہیں خزانچی ہے کون!

    فی الحال خزانچی صاحب تو غائب ہیں اور لطف کی بات یہ ہے کہ ہمیں پتہ بھی نہیں خزانچی ہے کون!
  5. شاہد شاہنواز

    پطرس بخاری ہوسٹل میں پڑنا

    بے حد عمدہ شیئرنگ ہے شمشاد بھائی ۔۔۔ سلامتی ہو۔۔۔
  6. شاہد شاہنواز

    کیا بچوں ہاسٹل بھیجا جانا چاہیے؟

    پھر تو اور بھی فکر کی بات ہوئی ۔۔۔
  7. شاہد شاہنواز

    یہ تو آپ جمع کروانے جائیں گے تو پتہ چلے گا۔۔۔

    یہ تو آپ جمع کروانے جائیں گے تو پتہ چلے گا۔۔۔
  8. شاہد شاہنواز

    کیا بچوں ہاسٹل بھیجا جانا چاہیے؟

    میں یہ لکھنا بھول گیا کہ مرحوم پطرس بخاری کی وہ تحریر کالج کے طلبا کے بارے میں ہے جو اچھے خاصے بالغ ہوتے ہیں، اگر بالغ لوگوں کے بارے میں یہ رائے ہے تو سوچئے کہ بچے تو معصوم ہوتے ہیں، انہیں ہاسٹل بھیجنا کیسے جائز ہوا؟
  9. شاہد شاہنواز

    کیا بچوں ہاسٹل بھیجا جانا چاہیے؟

    جہاں تک میرا خیال ہے، بچے والدین کی ذمہ داری ہوتے ہیں۔ آپ سے سنبھالے نہیں جاتے تو ان کو سنبھالنا سیکھئے ۔ یہ کوئی دانشمندانہ اقدام نہیں کہ انہیں خود سے دور کرکے اپنی ذمہ داریوں سے پہلو تہی کی جائے ۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ والدین کو پتہ بھی نہیں ہوتا وہاں ہو کیا رہا ہے اور بچوں کے اذہان پر...
  10. شاہد شاہنواز

    دیکھتا جاتا ہے تاروں کو برابر ہاتھ میں ۔۔۔ غزل برائے اصلاح

    بہت نوازش ۔۔۔ اس غزل کا فیصلہ یہیں کرلیتے ہیں تاکہ آپ کا قیمتی وقت بچ جائے ۔یہ حتمی صورت ہے جو آپ کی رائے کو دیکھتے ہوئے سامنے آئی: دیکھتا جاتا ہے تاروں کو برابر ہاتھ میں لے کے دیوانہ چلا ہے ریت کا گھر ہاتھ میں جب بہت سے آئینے ہاتھوں میں لے کر میں چلا لوگ نکلے میرے پیچھے لے کے پتھر ہاتھ...
  11. شاہد شاہنواز

    تقطیع اور عروضی انجن

    بے حد شکریہ ۔۔۔ گویا اب صورت کچھ یوں بنی۔ ۔۔ نبض تھمنے لگی خواہشوں کا نگر دیکھتے دیکھتے ختم ہونے لگا زندگی کا سفر دیکھتے دیکھتے مسکراتے ہوئے سامنے سے چلی آرہی تھی قضا منجمد ہوگیا سب کا خونِ جگر دیکھتے دیکھتے جان جاتے ہی دیوارو در نے کہا : "اب چلے جائیے!" بند ہونے لگا ہم پہ اپنا ہی گھر دیکھتے...
  12. شاہد شاہنواز

    تقطیع میں مدد چاہئے ۔۔۔

    دائم پڑا ہوا ترے در پر نہیں ہوں میں خاک ایسی زندگی پہ کہ پتھر نہیں ہوں میں میرے ایک عزیز شاعردوست کا کہنا ہے کہ درج بالا شعر کا جو وزن ہے، وہی ان کی غزل کا وزن ہے، میں یہ بات نہیں مانتا، لیکن مسئلہ یہ پیش آگیا ہے کہ میں تقطیع نہیں جانتا، اس بات میں آپ مجھے جاہل کہہ سکتے ہیں ۔۔ سو یہاں مجھے آپ...
  13. شاہد شاہنواز

    ایک تازہ غزل برائے اصلاح، تبصرہ اور تنقید کے ،'' ادائیں گُفتگو کرنے لگی ہیں''

    میں نے پوری غزل پڑھنے کے بعد ہی لکھا تھا۔۔ گفتگو کرنے لگی ہے کی جو ردیف ہے، وہی نہیں بھائی ۔۔ اصل میں ہم غزل کے مجموعی تاثر کو بہت دیکھتے ہیں ، ایک ایک شعر الگ کرکے بھی دیکھا جاتا ہے۔۔ اتنا ٹٹولنے کے بعد بہت کم چیزیں ہوتی ہیں جو اچھی لگیں ۔۔
  14. شاہد شاہنواز

    ایک تازہ غزل برائے اصلاح، تبصرہ اور تنقید کے ،'' ادائیں گُفتگو کرنے لگی ہیں''

    دل دکھایا ہو تو معذرت ۔۔۔ محمد اظہر نذیر بھائی ۔۔۔
  15. شاہد شاہنواز

    ایک نئی کاوش برائے اصلاح۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!!!!

    جس طرح آپ کے قلب میں وسعت پائی جاتی ہے، اللہ آپ کے زبان و بیان کو وسعت عطا فرمائے ۔۔۔ (آمین )
  16. شاہد شاہنواز

    ایک تازہ غزل برائے اصلاح، تبصرہ اور تنقید کے ،'' ادائیں گُفتگو کرنے لگی ہیں''

    کچھ ہماری گزارشات دیکھئے، شاید غورکے قابل ہوں: مطلع سہل ممتنع کہا جائے گا، لیکن محض اداؤں اور بلاؤں کا گفتگو فرمانا کوئی قابل قدر بات نہیں لگتی۔۔ کیا گفتگو ہورہی ہے، یہ معلوم نہیں۔۔۔ اداؤں کے ساتھ بلائیں کیوں آئیں ؟ ، وہ ادائیں بلاؤں کی تھیں یا کسی اور کی؟ شعر کچھ نہیں بتاتا۔۔۔ اسی لیے اس قسم کی...
  17. شاہد شاہنواز

    دیکھتا جاتا ہے تاروں کو برابر ہاتھ میں ۔۔۔ غزل برائے اصلاح

    دیکھتا جاتا ہے تاروں کو برابر ہاتھ میں لے کے دیوانہ چلا ہے ریت کا گھر ہاتھ میں شہر میں جتنے بھی آئینے تھے میں لے کر چلا لوگ نکلے میرے پیچھے لے کے پتھر ہاتھ میں بھول جاتا ہوں میں سب کچھ ان کا چہرہ دیکھ کر پھول جب دینا ہو، رہ جاتا ہے اکثر ہاتھ میں اپنے سر کاندھوں پہ رکھے منتظر ہیں اہلِ دل حسن...
  18. شاہد شاہنواز

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    مداخلت بے جا ۔۔۔ لیکن شاید آپ کے کچھ کام آئے۔۔۔
  19. شاہد شاہنواز

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    مہدی نقوی حجاز، آپ کے ہجر والے اعتراض پر میں حیران تھا لیکن واقعی وہاں تلفظ غلط ہورہا ہے ۔۔۔ یہاں اس غزل کے بارے میں، میں جو لکھ رہا ہوں، اسے ایک طالب علم کی گزارشات سے زیادہ کچھ نہ سمجھا جائے، حالانکہ میں نے استاد بننے کی پوری کوشش کی ہے۔۔۔ (جملہ معترضہ) ایک گزارش اور ہے کہ دل پر نہ لیا جائے،...
  20. شاہد شاہنواز

    ایک نئی کاوش برائے اصلاح۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!!!!

    آپ کے اشعار پر کچھ گزارشات میری ہیں، امید کرتا ہوں مداخلت بے جا کا برا نہیں مانیں گے اور اگر میں کچھ غلط لکھ جاؤں تو یہاں میری تصحیح کے لیے اساتذہ موجود ہیں۔۔
Top