امیری کا نشہ
ہمیں ہے یاد اب تک وہ لڑکپن کا زمانہ تھا
ہمارے بھائی بہنوں کے بچپن کا زمانہ تھا
بہت چھوٹا سا اک کمرہ تھا جس کی چھت ٹپکتی تھی
بڑی مشکل سے برساتوں کی ہر اک رات کٹتی تھی
سلاتی تھی کبھی بہنوں کو ماں آنچل کے چلمن میں
کبھی ابّو چُھپاتے لیتے تھے ہم کو اپنے دامن میں
کبھی یوں بھی ہُوا باندھے...