نتائج تلاش

  1. محمدابوعبداللہ

    ’کشمیری کبھی بھی اتنا بدظن نہیں ہوئے‘

    کوئی بھی ملک اپنی تقسیم نہیں چاہتا، ملائشیا کب چاہتا تھا کہ مشرقی تیمور الگ کر دیا جائے۔ ادھر تو ویٹی کن کے پوپ نے جاتے ہی صلیب گاڑی تھی اور اس کے بعد پھر مشرقی تیمور خودمختار بھی کر دیا گیا۔
  2. محمدابوعبداللہ

    ’کشمیری کبھی بھی اتنا بدظن نہیں ہوئے‘

    ایسا نہیں ہے اس پر نظرثانی فرمائیں
  3. محمدابوعبداللہ

    ’کشمیری کبھی بھی اتنا بدظن نہیں ہوئے‘

    جیسے انڈیا چاہتا ہے وہ حل ہی نہیں ہے تو سنجیدگی والی تو بات ہی بعد کی ہے۔
  4. محمدابوعبداللہ

    قندیل بلوچ تجھے سلام

    چلو یار چھڈو۔ اللہ سب دا خاتمہ بالخیر کرے۔
  5. محمدابوعبداللہ

    ’کشمیری کبھی بھی اتنا بدظن نہیں ہوئے‘

    ستر سال سے مکالمے ہی ہو رہے ہائی کمشنروں کے۔ اگرعالمی طاقتیں مسئلہ حل کرنے میں سنجیدہ ہوں تو یہ حل ہو سکتا ہے جیسا مشرقی تیمور کو علیحدہ کیا گیا یا سوڈان کو تقسیم اس میں سنجیدگی سے زیادہ عیسائیت کے مفادات کا تحفظ بھی تھا۔ مگر ادھر کسی کی نظر التفات نہیں پڑتی ناں۔ ہم یہی کہہ سکتے لو اب شعر...
  6. محمدابوعبداللہ

    اعضا عطیہ کرنے میں مسلمانوں کی پریشانیاں!

    بس گل چائیدی اے مولویاں دے خلاف چاہے جیویں دی مرضی ہووے۔ جے فیصلہ اناں دی عقل دے مطابق ہووے تے کوئی تعریف نہیں جے نہ ہووے تے فیر بس اللہ دی پناہ۔
  7. محمدابوعبداللہ

    ’کشمیری کبھی بھی اتنا بدظن نہیں ہوئے‘

    میں تو اسے انتہائی بائیں طرف جھکا پاتا ہوں۔ اگر بی بی سی نے اتنا لگایا ہے تو پھر ضرب دینی چاہیے اسے
  8. محمدابوعبداللہ

    اعضا عطیہ کرنے میں مسلمانوں کی پریشانیاں!

    ہم نے تو ترجمے والا دیوان پڑھ رکھا ہے جب ضرورت پڑے نقل کر لیتےہیں۔
  9. محمدابوعبداللہ

    ’کشمیری کبھی بھی اتنا بدظن نہیں ہوئے‘

    ضرور۔۔۔ ۔۔ ۔۔ مگر ادھر قبضہ کے لیے فوج بھی کتنی بٹھائی گئی ہے۔ ادھر کا ریفرنڈم تو ابھی تک ڈیو ہے جو اقوام متحدہ کی طرف سے تھا۔
  10. محمدابوعبداللہ

    آہ ہے کوئی مصور جو کشمیر کی تصویر کھینچے۔

    آہ ہے کوئی مصور جو کشمیر کی تصویر کھینچے۔
  11. محمدابوعبداللہ

    ’کشمیری کبھی بھی اتنا بدظن نہیں ہوئے‘

    کشمیر پاکستان کا ناگزیر حصہ ہے۔ تقسیم کے مطابق ہر حوالے سے اسے ہمارا حصہ ہی ہونا چاہیے تھا۔ ابھارا دو چار افراد کو جا سکتا ہے مگر دہائیوں تک لاکھوں جوانوں کو کندن نہیں کیا جا سکتا۔ اگر تقسیم کے ستر سال بعد بھی توپوں، ٹینکوں اور بارود کے مقابلے میں صرف خالی ہاتھ اور عزم ہو تو پھر اسے صرف مداخلت...
  12. محمدابوعبداللہ

    ’کشمیری کبھی بھی اتنا بدظن نہیں ہوئے‘

    ایک حریت تحریک ہوتی ہے جو غاصبانہ حکومت اور بیرونی مداخلت سے نجات حاصل کرنے کے لیے کھڑی ہوتی ہے جیسے پاکستان کی تحریک آزادی یا ہندوستان کی تحریک آزادی اسی طرح کشمیر اور فلسطین کی تحاریک۔ ایک وہ تحریک ہوتی ہے جو محض استعماری ہاتھوں میں استعمال ہو کر ملک و قوم کو کمزور کرنا چاہتی ہے۔ جس میں...
  13. محمدابوعبداللہ

    ’کشمیری کبھی بھی اتنا بدظن نہیں ہوئے‘

    کمشنر کی بیوی۔ عوامی سوچ کی کا ہی پرتو ہو گی۔ ویسے آپ کسی بھی موضوع پر مختلف آرا اوراق کے سینوں سے نکال سکتے ہیں۔ لیکن بعض اوقات نصف النہار سچ کے سامنے تاراے یا تاریاں جچتی نہیں ہیں۔ بہت سے غیر جانبدار اور معتدل مشہور مصنف بھی ہوتے ہیں جن کی بات یونیورسل فیکٹ ہوتی ہے یا اس کے موافق ہوتی...
  14. محمدابوعبداللہ

    اعضا عطیہ کرنے میں مسلمانوں کی پریشانیاں!

    ادھر بڑی رگ پھٹکتی ہے۔
  15. محمدابوعبداللہ

    اعضا عطیہ کرنے میں مسلمانوں کی پریشانیاں!

    فتوی کا لنک ہے زیک بھائی؟
  16. محمدابوعبداللہ

    اعضا عطیہ کرنے میں مسلمانوں کی پریشانیاں!

    جب ادھر لقمہ نہیں دے سکے تو پھر ادھر شوشے موشے کیوں چھوڑنے شروع کر دیے ہیں جناب صاحب۔ مجہول انداز میں مرضی کے قصے ہر کوئی چھوڑ لیتا ہے۔ حافظ بھی کسی جگہ کہتا ہے؛ برو فسانہ مخوان و فسوں ودم حافظ کزیں فسانہ وا فسوں مرا بے یا دست
  17. محمدابوعبداللہ

    محفل کے دوستوں سے ملاقات (حصہ اول) تذکرہ سالگرہ محفل

    دلچسپ و دلفریب اور پر پیچ تحریر ہے۔ دعا ہے کہ اگلے حصے کا خواب آپ کو جلد آجائے۔
  18. محمدابوعبداللہ

    قندیل بلوچ تجھے سلام

    قتل بھائی کرے اور نام ملا کا لگے واہ بھائی واہ کیا سلسلۃ الذہب ہے
  19. محمدابوعبداللہ

    تعارف السلام علیکم محفلین

    خوش آمدید۔ امید ہے ادھر آپ کو موسیقی کا سارا سارے گاما پادا نیسا ملے گا۔
  20. محمدابوعبداللہ

    ’کشمیری کبھی بھی اتنا بدظن نہیں ہوئے‘

    پاکستانی نہ کہیں نا اہل حکومتیں شکومتیں کہہ لیں تو بات شاید بن جائے۔ ادھر تو بھٹو جیسے مقبول شخص کو بھی کشمیر ایشو کا سہارا لینا پڑا تھا۔ نسلیں جب چلتی ہیں تو جذبے کم ہوتے ہوتے دم توڑ جاتے ہیں۔ ابن خلدون نے بھی غالباً تین نسلوں تک کا لکھا ہے۔ مگر ادھر آج بھی لوگ کشمیر کا نام لیتے ہیں، کشمیر...
Top