نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پائے جنُوں پہ کیسی افتاد آ پڑی ہے اگلی مسافتوں سے اِنکار کر دِیا ہے شہریار
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بُرا ہو پائے سرکش کا، کہ تھک جانا نہیں آتا کبھی گمراہ ہوکر راہ پر آنا نہیں آتا یاسؔ، یگانؔہ، چنگیزیؔ
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کلام ِیاسؔ سے دُنیا میں ایک آگ لگی یہ کون حضرتِ آتش کا ہم زباں نِکلا یاسؔ، یگانؔہ، چنگیزیؔ
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تھا ایک شخص، ہر اِک شخص اُس پہ عاشق تھا یہ بات ، کل کی ہے ! دو، چار، دس برس کی نہیں بشیر بدؔر
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نہیں ہر چند کسی گمشدہ جنّت کی تلاش اِک نہ اِک خُلدِ طربناک کا ارماں ہے ضرُور بزمِ دوشینہ کی حسرت تو نہیں ہے مجھ کو میری نظروں میں کوئی اور شبستاں ہے ضرُور مجاؔز لکھنوی
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کسی سے کر نہ سکا دردِنارَسا کا گِلہ وہ روز و شب تھے کہ تنہائیوں سے چُور رہا احمد فراؔز
  7. طارق شاہ

    افتخار عارف کوئی مژدہ نہ بشارت نہ دعا چاہتی ہے

    عہد آسودگیِ جاں میں بھی تھا جاں سے عزیز وہ قلم بھی مِرے دشمن کی انا چاہتی ہے بہرِ پامالیِ گُل آئی ہے، اور موجِ خِزاں ! گفتگو میں رَوَش ِبادِ صبا چاہتی ہے کیا کہنے !
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    لِلّٰہ الحمد، کہ دِل شُعلہ فشاں ہے اب تک پیر ہے جسم، مگر طبع جواں ہے اب تک برف باری ہے مہ و سال کی سر پر ،لیکن خُون میں گرمئ پہلوُئے بُتاں ہے اب تک سر پہ ہر چند مہ و سال کا غلطاں ہے غُبار فکر میں تاب و تب کاہکشاں ہے اب تک کب سے نبضوں میں وہ جھنکار نہیں ہے، پھر بھی شعر میں زمزۂ آبِ رَواں ہے اب...
  9. طارق شاہ

    وہی اک فریب حسرت کہ تھا بخشش نگاراں (شان الحق حقی)

    اک تمنا کہ سحر سے کہیں کھوجاتی ہے
  10. طارق شاہ

    وہی اک فریب حسرت کہ تھا بخشش نگاراں (شان الحق حقی)

    شان الحق حقی :::::: اثر نہ ہو تو اُسی نطق بے اثر سے کہہ :::::: Shan Ul Haq Haqqee
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دھڑکنیں تیز تر ، اب بھی کرے ہے یاد اُس کی بے حیا جس پہ، ہماری تھیں با ادب آنکھیں شفیق خلشؔ
  12. طارق شاہ

    وہی اک فریب حسرت کہ تھا بخشش نگاراں (شان الحق حقی)

    وہی اِک فریبِ حسرت، کہ تھا بخششِ نگاراں سو قدم قدم پہ کھایا بہ طریقِ پُختہ کاراں وہ چلے خِزاں کے ڈیرے، کہ ہے آمد ِبہاراں شبِ غم کے رہ نشینو! کہو اب صلاحِ یاراں مِرے آشیاں کا کیا ہے، مِرا آسماں سلامت ہیں مِرے چمن کی رونق یہی برق و باد و باراں نہ سہی پسند حکمت، یہ شعار اہلِ دِل ہے ...
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    رَہا کیا جب دِلوں میں فرق آیا اُسی دِن سے جُدائی ہو چکی بس یاؔس، یگاؔنہ، چنگیزیؔ
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پڑے ہو کون سے گوشے میں تنہا یگاؔنہ! کیوں خُدائی ہو چکی بس ؟ یاؔس، یگاؔنہ، چنگیزیؔ
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کاش وہ پہلی محبّت کے زمانے آتے چاند سے لوگ مِرا چاند سجانے آتے رقص کرتی ہُوئی پھر بادِ بہاراں آتی پُھول لے کر وہ مجھے خود ہی بُلانے آتے بارشوں میں وہ دھنک ایسی نِکلتی اب کے جس سے موسم میں وہی رنگ سُہانے آتے ہر طرف دیکھ رہے ہیں مِرے ہم عُمر خیال راہ تکتی ہُوئی آنکھوں کو سُلانے آتے اندرا...
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِترا نہ بہم بیش وسائل پہ مِرے پیش وقعت ہے تِری خاک تونگر مِرے آگے . شفیق خلشؔ
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دِکھتا نہیں ہر اِک کو مگر سچ ہے بہ رفتن پیچھے ہے رہِ حق پہ قلندر مِرے آگے شفیق خلؔش
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کوئی میرے سِوا، اُس کا نِشاں پا ہی نہیں سکتا کوئی، اُس بارگاہِ ناز تک جا ہی نہیں سکتا کوئی اُس کے جنُوں کا زمزمہ گا ہی نہیں سکتا جھلکتی ہے مِرے اشعار میں جولانیاں اُس کی مجاؔز لکھنوی
  19. طارق شاہ

    مجاز ایک غمگین یاد

    ایک غمگین یاد مِرے پہلوُ بہ پہلوُ جب وہ چلتی تھی گُلِستاں میں فراز ِآسماں پر کہکشاں حسرت سے تکتی تھی محبّت جب چمک اُٹھتی تھی اُس کی چشمِ خنداں میں خمِستان ِفلک سے نوُر کی صہبا چھلکتی تھی مِرے بازُو پہ جب وہ زُلف ِشَب گُوں کھول دیتی تھی زمانہ نکہتِ خُلدِ بَرِیں میں ڈُوب جاتا تھا مِرے...
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وہ حرفِ صداقت ہُوں ، کہ ہر عہدِ سِتم میں! ہے ساغرِ سم قندِ مکرّر مِرے آگے احمد فراؔز
Top