نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بُلایا موت کو برسوں میں اِلتجا کر کے خدا کے پاس چلا ہُوں خُدا خُدا کر کے بیخوؔد دہلوی
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کِس کو معلوُم تھی پہلے سے خِرد کی قیمت عالَمِ ہوش پہ احسان ہے دِیوانے کا چشمِ ساقی مجھے ہر گام پہ یاد آتی ہے راستہ بُھول نہ جاؤں کہیں میخانے کا اب تو ہر شام گُزرتی ہے اُسی کوُچے میں یہ نتیجہ ہُوا ناصح تِرے سمجھانے کا منزِلِ غم سے گُزرنا تو ہے آساں، اقبالؔ عِشق ہے نام خود اپنے سے گُزر جانے...
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہے یہی حکم، تو تعِمیل کریں گے صاحب نہ کریں گے تمھیں ہم یاد، جو دِل مان گیا صباؔ اکبر آبادی
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اب تو میخانۂ اُلفت میں چلا آیا ہُوں اِس سے کیا بحث، رہا یا میرا ایمان گیا صباؔ اکبر آبادی
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بِھیڑ تنہائیوں کا میلا ہے آدمی آدمی اکیلا ہے صباؔ اکبر آبادی
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اے بادِ صبا! ہم تو جب جانیں بہار آئی سوسن میں ہو گویائی، نرگِس میں ہو بینائی رشید کوثؔر
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    آئی تھی چند گام اُسی بےوفا کے ساتھ پِھر عُمر بھر کو ، بُھول گئی زندگی ہَمَیں جاویؔد کمال
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ایک کُوزہ میں سما جائے گا دریا کیونکر کِس طرح رکھ کے لفافہ میں تمنّا بھیجوُں اداؔ جعفری
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اے دوست! آ بھی جا ، کہ مَیں تصدِیق کرسکوُں سب کہہ رہے ہیں، آج فِضا خوشگوار ہے خُماؔر بارہ بنکوی
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُن کا آنا ، حشر سے کُچھ کم نہ تھا اور جب پلٹے، قیامت ڈھا گئے نِثار احمد نِثاؔر
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِک فصلِ گُل کو لے کے تہی دست کیا کریں آئی جو فصلِ گُل تو گریباں بھی چاہیئے حبیبؔ احمد صدیقی
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُٹھ کر تو آگئے ہیں تِری بزم سے، مگر کُچھ دِل ہی جانتا ہےکہ کِس دِل سے آئے ہیں فیض احمد فیضؔ
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُن کی معصُوم اداؤں پہ نہ جانا ، اے دِل! سادگی میں بھی، قیامت کا فسُوں ہو تا ہے آل احمد سُرُورؔ
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ابھی آزادیِ اِنساں ہے فریبِ اِنساں دلِ اِنساں ہے نشانہ، وہی اِنسانوں کا شاہد عزیز رَوِشؔ
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُس شہر میں اِک آہُوئے خوش چشم سے ہم کو کم کم ہی سہی، اِک نِسبَتِ رِندانہ رہی ہے مخدؔوم مُحی الدین
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُنھیں کو عرضِ وفا کا تھا اِشتِیاق بہت ! اُنھیں کو عرضِ وفا ناگوار گُذری ہے جواد علی عاؔبِد
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    آنکھ تمھاری مست بھی ہے ، مستی کا پیمانہ بھی ایک چھلکتے ساغر میں، مے بھی ہے میخانہ بھی ساغؔر نظامی
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِک بار مجھے عقل نے چاہا تھا بُھلانا سو بار جنُوں نے تِری تصوِیر دِکھادی ماہؔر القادری
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اپنا زمانہ آپ بناتے ہیں اہلِ دِل ! ہم وہ نہیں کہ جِن کو زمانہ بنا گیا جِگر مُراد آبادی
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُس نگاہِ شرمگیں نے کریا رُسوا ہَمَیں ہائے وہ افسوں جو آخر کو فسانہ ہوگیا رضا علی وحشؔت
Top