نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِک برق سرِ طوُر ہے لہرائی ہُوئی سی دیکھی تِرے ہونٹوں پہ ہنسی آئی ہُوئی سی فانؔی بدایونی
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اے اجل! ایک دِن آخر آنا ہے ولے آج آتی شبِ فُرقت میں تو احساں ہوتا امام بخش ناسؔخ
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    آئے بھی لوگ، بیٹھے بھی، اُٹھ بھی کھڑے ہُوئے مَیں جا ہی ڈھونڈھتا تِری محفِل میں رہ گیا خواجہ حیدر علی آتؔش
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ایک تو تھا آتشِ سوزاں بَدَنِ سُرخ تِرا شُعلہ بر شُعلہ ہُوا پیرَہَنِ سُرخ تِرا خواجہ حیدر علی آتؔش
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    رُوح نے پائی ہے تکلیفِ جُدائی سے نجات آپ کی یاد کو، سرمایۂ راحت کرکے مولانا حسرؔت موہانی
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دیکھنے آئے تھے وہ، اپنی محبّت کا اثر کہنے کو یہ کہ، آئے ہیں عیادت کرنے مولانا حسرؔت موہانی
  7. طارق شاہ

    حسرت موہانی :::::: اور بھی ہو گئے بیگانہ وہ غفلت کرکے :::::: Hasrat Mohani

    غزل اور بھی ہو گئے بیگانہ وہ، غفلت کرکے آزمایا جو اُنھیں ، ضبطِ محبّت کرکے دِل نے چھوڑا ہے، نہ چھوڑے تِرے مِلنے کا خیال بارہا دیکھ لِیا ، ہم نے ملامت کرکے دیکھنے آئے تھے وہ، اپنی محبّت کا اثر کہنے کو یہ کہ، آئے ہیں عیادت کرنے پستیِ حوصلۂ شوق کی اب ہے یہ صلاح بیٹھ رہیے غَمِ ہجراں پہ قناعت...
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مقام ، فیضؔ! کوئی راہ میں جچا ہی نہیں جو کُوئے یار سے نِکلے، تو سوُئے دار چلے فیضؔ صاحب
  9. طارق شاہ

    اختر انصاری :::::: سینہ خُوں سے بھرا ہُوا میرا ::::::Akhtar Ansari

    غزل سینہ خُوں سے بھرا ہُوا میرا اُف یہ بدمست مے کدہ میرا نا رسائی پہ ناز ہے جس کو ہائے وہ شوقِ نارَسا میرا عِشق کو مُنہ دِکھاؤں گا کیونکر ہجر میں رنگ اُڑ گیا میرا دلِ غم دِیدہ پر خُدا کی مار سینہ آہوں سے چِھل گیا میرا یاد کے تُند و تیز جھونکے سے آج ہر داغ جَل اُٹھا میرا یادِ ماضی عذاب...
  10. طارق شاہ

    ناصر کاظمی :::::: یہ ستم اور کہ ہم پُھول کہیں خاروں کو :::::: Nasir Kazmi

    غزل یہ سِتَم اور ، کہ ہم پُھول کہیں خاروں کو اِس سے تو آگ ہی لگ جائے سمن زاروں کو ہے عبث فکرِ تلافی تجھے، اے جانِ وفا ! دُھن ہے اب اور ہی کُچھ ،تیرے طلبگاروں کو تنِ تنہا ہی گُذاری ہیں اندھیری راتیں ہم نے گبھراکے، پُکارا نہ کبھی تاروں کو ناگہاں پُھوٹ پڑےروشنیوں کے جھرنے ایک جھونکا ہی اُڑا...
  11. طارق شاہ

    مبارکباد محترم طارق شاہ کو دس ہزار مراسلوں کی تکمیل پر خصوصی مبارک باد

    الف عین صاحب ! جی جی، ہم عمر کے ایک ہی عشرے یا دہائی میں ہیں ، میری کوشش اور دعا یہی رہے گی کے علم و سخن میں بھی آپ کے قریب قریب رہوں مبار کباد ، نیک خواہشات اور دُعا کےلیے تہہ دِ ل سے تشکّر اللہ آپ کو خوش و خرم رکھے ہر وقت آپ اور دِیگر احباب، رفقا ء اور شرکاء کے لئے دست بہ دعا ہُوں طارق شاہ
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    روزہ داری، ہو رِیا سے پاک تو مُشکل نہیں ! لے کے جنّت کا سبھی کُچھ خود میں ساماں آگیا شفیق خلؔش
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کم نہیں حیرت دوبارہ ماہِ رمضاں آگیا ! سال بھر غائب تھا اکثر میں جو ایماں آگیا شفیق خلؔش
  14. طارق شاہ

    مبارکباد محترم طارق شاہ کو دس ہزار مراسلوں کی تکمیل پر خصوصی مبارک باد

    اچھا پیش کرنے کی سب کوششیں بلکہ جسارتیں آپ سب کی اعلیٰ ذوق اور پزیرائی کے وجہ سے ہی ہیں ہم سب ایک ہی لڑی میں پروئے ہُوئے موتی ہیں،اور بہ ایں نسبت آپ سب کی قربت میرے لئے باعثِ شادمانی اور نعمت ہے آپ میں سے شاید ہی کوئی ایسا ہو جس نے بہت کم فیض یاب کیا ہو آپ سب کی محبتوں اور...
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پہلی سی قمؔر! چشمِ عِنایت ہی نہیں ہے رُخ پھیر دِیا اُن کا، زمانے کی ہَوا نے قمؔر جلالوی
  16. طارق شاہ

    قمر جلالوی :::::: تاثیر پسِ مرگ دِکھائی ہے وفا نے:::::: Qamar Jalalvi

    غزل تاثیر پسِ مرگ دِکھائی ہے وفا نے جو مجھ پہ ہنسا کرتے تھے، روتے ہیں سرہانے کیا کہہ دیا چُپ کے سے، نہ معلوُم قضا نے کروَٹ بھی نہ بدلی تِرے بیمارِ جفا نے ہستی مِری، کیا جاؤں مَیں اُس بُت کو منانے وہ ضِد پہ جو آئے تو فَرِشتوں کی نہ مانے اَوراقِ گُلِ تر، جو کبھی کھولے صبا نے تحرِیر تھے...
  17. طارق شاہ

    حفیظؔ احمد :::::: چند افسانے سے لوحِ دِل پہ کندہ کرگیا :::::: Hafeez Ahmed

    غزل چند افسانے سے لَوحِ دِل پہ کندہ کرگیا مصلحت اندیش تھا، رُسوائیوں سے ڈر گیا کتنی یخ بستہ فِضا ہے، کتنے پتّھر دِل ہیں لوگ ایک اِک شُعلہ تمنّا کا ، ٹھٹھر کر مر گیا ذہن میں میرے رَچا ہے اب نئے موسم کا زہر ! سوچ کے پردے سے، رنگوں کا ہر اِک منظر گیا ایک مُدّت سے کھڑا ہُوں آنکھ کی دہلیز پر...
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مِرے آگے ، وہ شب روزِ قیامت بن کر آئی ہے گُزاری تھی جو ساحِل پر بدوشِ کہکشاں میں نے لَدَا ہے سر پہ اندھیارا ، کہ کیوں ذرّات کے لب سے ! ہزاروں آفتابوں کی سُنی تھی داستاں مَیں نے جوشؔ ملیح آبادی
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ڈسا کرتی ہے فرش ِخواب پر اُن کی کھنک اکثر کبھی توڑی تھیں فرطِ شوق میں جو چُوڑیاں مَیں نے ٹپکتی ہیں دِلِ صد پارہ سے، اب خُون کی بوندیں پِیے تھے ہائے کیوں رنگِیں لبوں سے بوستاں مَیں نے جوشؔ ملیح آبادی
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جُرم تو کوئی نہیں سرزَد ہُوا ،مجھ سے حضُور با وجُود اِس کے ،سزا تسلیم کر لیتا ہُوں مَیں عبدالحمید عدؔم
Top