محترم الف عین صاحب، دیگر اساتذہ کرام اور احباب
یہ غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے
دلِ برباد میں ماتم کا سماں رہتا ہے
ہر سمے سِلسلۂ آہ و فغاں رہتا ہے
وقت ہر زخم کا مرہم سہی پر زندگی بھر
عشق میں ہار کا احساسِ زیاں رہتا ہے
کون کیا کہتا ہے حالت پہ مری ، دُنیا میں
یا
عید آئی کہ نہیں، رُت بھی ہے بدلی...