نتائج تلاش

  1. مقبول

    برائے اصلاح: انجانے میں اس شخص سے جب آنکھ ملا لی

    امین شارق صاحب، شُکریہ
  2. مقبول

    برائے اصلاح: انجانے میں اس شخص سے جب آنکھ ملا لی

    سر الف عین ، بہت شکریہ سوچا ذکر کرتا چلوں کہ جب میں اصلاح کے لیے یکے بعد دیگرے غزلیں پیش کرتا ہوں تو ان میں سے کچھ تو نئی ہوتی ہیں جبکہ اکثر پرانے سٹاک (اردو محفل میں شامل ہونے سے پہلے) سے مواد ہوتا ہے جو کہ کبھی کسی کو دکھانے کا موقع نہیں ملا روانی میں کمی کی وجوہات میں سے ایک تو یقیناً میرا کم...
  3. مقبول

    برائے اصلاح: انجانے میں اس شخص سے جب آنکھ ملا لی

    محترم الف عین صاحب، دیگر اساتذہ کرام اور احباب سے اصلاح کی درخواست کے ساتھ یہ غزل پیش کر رہا ہوں انجانے میں اس شخص سے جب آنکھ ملا لی یا انجانے میں جب اس سے میں نے آنکھ ملا لی حالت نہ گئی پھر تو مرے دل کی سنبھالی سب لوگ ہیں اس شخص کو معصوم سمجھتے دن رات کی ہے جس نے مری نیند چرا لی رہتا نہیں...
  4. مقبول

    برائے اصلاح: ہمیں کہا، نہ اُسے کوئی پی پلا کے ملے

    سر الف عین دونوں اشعار میں آپکی تجاویز کے مطابق ترمیم کر دی ہے ترمیم شدہ مطلع آپ کی نظرِ ثانی کے لیے پیش کر رہا ہوں جو درس دیتے تھے کوئی نہ پی پلا کے ملے کسی حسیں کو ملے خود تو لڑکھڑا کے ملے
  5. مقبول

    برائے اصلاح: ہمیں کہا، نہ اُسے کوئی پی پلا کے ملے

    محمد عبدالرؤوف صاحب اور صابرہ امین صاحبہ پسندیدگی کے لیے بہت شُکریہ
  6. مقبول

    غزل برائے اصلاح : وہ بے حد شرمیلا ہے

    کیا اس مصرعہ میں اس سہولت کا استعمال ہوا ہے یا کوئی صورت ہے جس کی اجازت ہے؟ ہو سکتا ہے سر الف عین کچھ کہنا پسند فرمائیں
  7. مقبول

    غزل برائے اصلاح : وہ بے حد شرمیلا ہے

    اشرف علی صاحب مجھے اس بحر کی بالکل سمجھ نہیں ہے۔ اپنی کم علمی کی بنا پر پوچھ رہا ہوں کہ مصرعہ اوّل میں اسے ہونا چاہیے یا اس کو، یا دونوں ہی ٹھیک ہیں؟ میرے ساتھ دو چار بار یہ ہوا ہے کہ کچھ لکھا تو معلوم ہوا کہ بحر ، بحر ہندی/ متقارب بن رہی ہے۔ اس بحر کی سمجھ نہ ہونے کی وجہ سے جو جہاں تک لکھا وہیں...
  8. مقبول

    برائے اصلاح: ہمیں کہا، نہ اُسے کوئی پی پلا کے ملے

    محترم الف عین صاحب، دیگر اساتذہ کرام اور احباب سے اصلاح کی گذارش ہے ہمیں کہا، نہ اُسے کوئی پی پلا کے ملے جب اُس کو خود ملے واعظ تو لڑکھڑا کے ملے اسے کہو کہ مجھے بھی تو مسکرا کے ملے رقیب کو جو ہمیشہ ہی کھلکھلا کے ملے وُہ کاش مجھ سے ملے فاصلے مٹا کے سبھی اگر گلے نہ ملے ہاتھ ہی ملا کے ملے اکیلے...
  9. مقبول

    برائے اصلاح: حل ہو سکا ہم سے نہ اب تک مسئلہ نور و بشر

    محترم الف عین صاحب ، بہت شکریہ اب دیکھیے دنیا ترقی کر کے جا پہنچی ہے کب کی چاند پر ہم ہیں کہ لیکن ضد میں ہیں اونٹوں پہ ہو اپنا سفر یا ہم ہیں کہ اونٹوں پر ہی کرنا چاہتے اپنا سفر ایک سوال: اصل مصرعہ دوم جو “حل ہو سکا ہم سے نہ اب تک مسئلۂ نور و بشر“ کرنے سے تو وزن کا مسئلہ پیدا ہو جاتا ہے۔...
  10. مقبول

    برائے اصلاح: حل ہو سکا ہم سے نہ اب تک مسئلہ نور و بشر

    محترم الف عین صاحب، بہت شکریہ ۱-شاید میں نے ماضی میں بھی عرض کیا تھا کہ مجھ میں اتنی اہلیت نہیں ہے کہ پہلے کوئی بحر منتخب کروں اور پھر اس کے مطابق کچھ لکھوں۔ میں تو پہلے جو ذہن میں آتا ہے اسے لکھتا ہوں اور بعد میں چیک کرتا ہوں کہ کون سی بحر بن رہی ہے۔ میری کوئی پسندیدہ بحر نہیں ہے ۲- پچھلی غزل...
  11. مقبول

    برائے اصلاح: حل ہو سکا ہم سے نہ اب تک مسئلہ نور و بشر

    محترم الف عین صاحب سر، کل والی غزل کو اس کے حال پہ وہیں چھوڑ دیا ہے ۔ اسی زمین میں ایک اور غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے۔ ہو سکتا ہے اس میں کہیں نہ کہیں “ مقبولیت “ موجود ہو 😁😁 دیگر اساتذہ کرام اور احباب : آپ بھی اپنے مشوروں سے نوازیے دنیا زمیں سے ہے گئی کب سے خلاؤں میں اتر حل ہو سکا ہم سے نہ...
  12. مقبول

    برائے اصلاح: اپنا سٹیشن آنے پر سب لوگ جاتے ہیں اتر

    محترم الف عین صاحب دیگر اساتذہ کرام اور احباب: یہ غزل اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں اپنا سٹیشن آنے پر سب لوگ جاتے ہیں اتر صدیوں سے یوں ہی چل رہا ہے زندگانی کا سفر رکھنا ہے مجھ کو ہاتھ اپنا سر پہ تیرے عمر بھر تجھ کو فقط اک بار آنکھوں پر مری ، جانِ پدر قارون اور نمرود کیا، فرعون سارے مر گئے جینا...
  13. مقبول

    جو حق کی بات کر جائے تو کہنا

    بہت اچھے
  14. مقبول

    برائے اصلاح: بدنام نہ ہو جائے وُہ، دیکھا کرو مقبول

    محترم الف عین صاحب آپ کی قیمتی رہنمائی کے لیے شکر گُذار ہوں۔ تمام اشعار آپ کی تجاویز کے مطابق درست کر دیے ہیں فقط ایک شعر کے جس کا پہلا مصرعہ بحر سے خارج تھا ۔ وُہ شعر یہ تھا بیٹھے ہو تہی دست اب سب کچھ ہی لٹا کر تم سے کہا تھا عشق نہ پالا کرو مقبول میرا خیال بھی یہی تھا کہ اس طرح پہلا مصرعہ خارج...
  15. مقبول

    برائے اصلاح: بدنام نہ ہو جائے وُہ، دیکھا کرو مقبول

    محترم الف عین صاحب سر، کچھ درستگی ملاحظہ فرمائیے مندرجہ بالا اشعار آپ کی تجاویز کے مطابق تصیح کر لی ہے جن اشعار کو درست کرنے کی ضرورت تھی وہ درجِ ذیل ہیں یہ شعر بدل دیا ہے بیٹھے ہو تہی دست اب سب کچھ ہی لٹا کر تم سے کہا تھا عشق نہ پالا کرو مقبول کیوں بیٹھے ہو تم دُور ہی نظروں کو جھُکا کر وُہ...
  16. مقبول

    برائے اصلاح: بدنام نہ ہو جائے وُہ، دیکھا کرو مقبول

    محترم الف عین صاحب سر، ایک ایسی غزل ہو گئی ہے جس کے ہر شعر میں تخلص شامل ہے۔ کچھ عجیب سا لگتا ہے مگر ایک دو اور شعرا کا بھی ایسا کلام بھی موجود ہے۔ اگر اس طرح چل سکتی ہو تو ٹھیک ہے ورنہ مقبول کو تُم بھی سے بھی بدلا جا سکتا ہے۔ جیسے آپ کا حکم ہو گا ویسے ہی تبدیلی کر دوں گا بدنام نہ ہو جائے وُہ،...
  17. مقبول

    برائے اصلاح: بہشت بھی نہ ملی، جی کے بھی نہ عیش کیے

    سر الف عین بہت مہربانی ۔ مطلع اور مقطع پھر پیشِ خدمت ہیں مطلع ملی بہشت نہ ہی زندگی میں عیش کیے یا ملی بہشت نہ جی بھر کے ہم نے عیش کیے یا بہشت بھی نہ ملی ، جی کے بھی نہ عیش کیے مَرے تو خاک مَرے ہم! جیے تو خاک جیے! مقطع مرے گلے میں ہیں مقبول سب کے ہاتھ یہاں ہے کون جو کہ گریبان میرا آ کے سیے
  18. مقبول

    برائے اصلاح: بہشت بھی نہ ملی، جی کے بھی نہ عیش کیے

    محترم الف عین صاحب بہت شکریہ سر، جی کے سے میری مراد جیتے ہوئے تھی لیکن شاید میں واضح نہیں کر سکا۔ اب دیکھیے ملی بہشت نہ ہی زندگی میں عیش کیے مَرے تو خاک مَرے ہم! جیے تو خاک جیے! کچھ متبادل کے ساتھ میں سوگ میں ہوں محبت کے قتل پر اپنی یا مجھے ہے سوگ منانا کسی کے جانے کا یا مجھے نہیں ہے ضرورت...
  19. مقبول

    برائے اصلاح: بہشت بھی نہ ملی، جی کے بھی نہ عیش کیے

    محترم الف عین صاحب دیگر اساتذہ کرام اور احباب سے اصلاح کی گذارش ہے بہشت بھی نہ ملی، جی کے بھی نہ عیش کیے مَرے تو خاک مَرے ہم! جیے تو خاک جیے! اگر گناہ ہے، زاہد بھی گھر پیے نہ شراب اگر نہیں ہے تو مَے خانے میں بھی جا کے پیے نہیں کسی کی ضرورت اس ایک شخص کے بعد یا لگیں ہیں زہر مجھے سب بناوٹی...
Top