نتائج تلاش

  1. انیس جان

    غزل برائے اصلاح و تنقید (7)

    الف عین مطلع کے لیے یہ صحیح رہے گا؟ نہ کرتے رسوا آگے دشمنوں کے پھر کبھو کرتے مقطع نزع کے وقت(( جاں کنی وقت )) میں انیس دوبارہ ہی لوٹ آتا جو دم مجھ کو حسیں کرتے عیادت ماہ رو کرتے
  2. انیس جان

    غزل برائے اصلاح و تنقید (7)

    نہ کرتے سامنے دشمن کے........ یعنی دشمنوں کے سامنے تو میری لاج رکھ لیتے چاہے پھر کبھی(کبھو میرتقی میر کا زمانہ) کردیتے لیکن یوں سرِ محفل تو مجھے بےآبرو نہ کرتے جنگلی ہی تھا تبھی تو اس نے بھالا مارا (نیزہ بجائے بھالا ،،ضرورت کیا تھی خنجر پھیرنے کی) کوئی اور مصرع موزوں کرتا ہوں اس کے لیے ہر دو...
  3. انیس جان

    غزل برائے اصلاح و تنقید (7)

    نہ کرتے سامنے دشمن کے چاہے پھر کبھو کرتے بھری محفل میں مجھ کو تم نہ یوں بےآبرو کرتے کٹی ہے عمر میری سب کی سب جنگل بیاباں میں تمہاری دید کی خاطر، تمہاری جستجو کرتے ضرورت کیا تھی بھالا مارنے کی بس یہ کافی تھا نظر ہی ٹیڑھی ترچھی مجھ پہ تم اے جنگجو کرتے (( مری جاں گنجی ہی ہوجاتی تو اس کام میں آخر...
  4. انیس جان

    غزل برائے اصلاح

    چڑھنا قافیہ میرے خیال سے،،، کرنا مرنا،،، قافیہ کے ساتھ درست نہیں اور غزل میں متواتر چار دفعہ،، کرنا،، قافیے کا استعمال بھی اچھا نہیں لگتا
  5. انیس جان

    برائے اصلاح

    محمد عدنان اکبری نقیبی بھائی آپ تو کہتے تھے کہ میں خود سیکھنے کی عرض سے اصلاح زمرے میں آتا ہوں لیکن آج تو تم اصلاح دیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہو
  6. انیس جان

    غزل برائے اصلاح و تنقید (6)

    بھائی منذر رضا آپ کا مشورہ سر آنکھوں پر ولیکن انیس تخلص رکھنے کے پیچھے ایک بہت بڑی وجہ کارفرما ہے جس کی وجہ سے میں نے یہ تخلص رکھا ہوا ہے وجہ آپ کو میں بتا نہیں سکتا
  7. انیس جان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بہت بہت شکریہ محمد وارث صاحب
  8. انیس جان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    خوش بود فارغ زبندِ کفر وایماں زیستن حیف کافر مردن و آ وخ مسلماں زیستن مرزا اسداللہ خان غالب کی یہ مکمل غزل مل جائے گی
  9. انیس جان

    غزل برائے اصلاح و تنقید (6)

    تو گل سے بڑھ کے پیارا تو کعبے سے مکرّم یہ دل کے زخم ہائے نہیں شایانِ مرہم
  10. انیس جان

    غزل برائے اصلاح و تنقید (6)

    ہے تجھ کو یاد جانم گلے ملتے تھے جب ہم ہو یاد آتے جب، آنسو رواں ہوتے ہیں پیہم تو گل سے بڑھ کے پیارا حقیقت ہے نہیں وہم ہے مجھ کو یاد اک اک ترے سارے مظالم مجھے تو آج ساقی پلا دے ڈال کے سَم نہیں پہلو میں جب دل مجھے مرنے کا کیا غم یہ دل کے زخم ہائے نہیں درخورِ مرہم ہے کرتے دونوں نشّہ میں خمر...
  11. انیس جان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    زاہد نہ داشت تاب جمالِ پری رخاں زاہد کو اتنی تاب نہیں ہے کہ حسن والوں کا دیدار کرے کنجِ گرفت و یادِ خدا را بہانہ ساخت اس لیے چھپ کے بیٹھا ہوا ہے اور بہانہ بنایا ہے یادِ خدا کا
  12. انیس جان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بہ لوحِ تربتِ من یافتد از غیب تحریرے میری قبر کے کتبے پر یہ غیب سے لکھ دیا گیا ہے کہ ایں مقتول راجز بیگناہی نیست تقصیرے کہ اس مقتول کا بےگناہی کے بغیر اور کوئی قصور نہیں ،،،، مرزا مظہر جانجاناں شہید،،،،،
  13. انیس جان

    غزل برائے اصلاح(5)

    بس کیا کریں استاد صاحب داغ مرحوم کا کلام پڑھ پڑھ کر اوپر سے طبیعت بھی داغ جیسی واقع ہوئی ہے تو اسی طرح کے مضامین خیال میں آتے ہیں
  14. انیس جان

    غزل برائے اصلاح(5)

    محمد ریحان قریشی
  15. انیس جان

    برائے اصلاح (غزل)

    میاں اس کو اضافت کہتے ہیں دو میم ہے کون سے میم پر زیر ہے خود ہی لگا دیا کرو کہنے کی ضرورت نہیں ہے جیسے ٹپکے گا جو چشمِ نم سے
  16. انیس جان

    غزل برائے اصلاح(5)

    الف عین یاسر شاہ محمد خلیل الرحمٰن
  17. انیس جان

    غزل برائے اصلاح(5)

    اٹھنا مت بالیں سے میرے یار آج مرنے والا ہے ترا بیمار آج ذبح کرتے کرتے ہائے پھر گئے (ذبح کرتے کرتے وہ کیوں پھر گئے ) کیا ہوا اے طالعِ بیدار آج وہ اگر بوسہ بھی دے تو میں نہ لوں توڑنا ہے حسن کا پندار آج جائے جو سر جاتا ہے اس میں مرا کرنا ہی ہے پیار کا اظہار آج واں پہ جانا اے انیس اچّھا نہیں بزم...
  18. انیس جان

    غزل برائے اصلاح(4)

    ٹھیک ہے استادجی
  19. انیس جان

    اگلی غزل برائے اصلاح

    میرا یہی مطلب تھا کہ یہ مصرع صحیح رہے گا
  20. انیس جان

    غزل برائے اصلاح(4)

    الف عین یاسر شاہ
Top