ڈاکٹر نثار ترابی کی ایک غزل کا انتخاب پیش خدمت ہے۔
بدل رہی ہے ہوا سب جہاں بدلتے ہیں
سو ہم بھی تجھ سے دلِ بد گماں بدلتے ہیں
وہاں وہاں سے حقیقت کھلے گی منظر کی
جہاں جہاں سے عدو ترجماں بدلتے ہیں
کوئی تو کارِ ہنر ہم جنوں میں کر جائیں
زمیں بدلتی نہیں آسماں بدلتے ہیں
انھیں سکھایا ہے کس...