سر اب دیکھئے__
پائی ہے نغمگی یہ اُردو تری بدولت
دامانِ دل سے میرے اٹھتی ہے تیری نکہت
آداب میں نے سیکھا ہے تُجھ سے گفتگو کا
طرزِ وفا ہے سیکھی،سیکھی ہے تُجھ سے چاہت
تیرے حسین رخ کا تھا میر بھی دیوانہ
غالب نے تیرے دم سے پائی جہاں میں شہرت
ہر عہد میں دیوانے ہوں گے تمہارے پیدا
ہر عہد میں تمہاری...