اُستاد محترم جناب راحل صاحب_____!
کیا اب یہ ٹھیک ہے۔۔۔۔۔۔۔۔؟
ایک مرکز پہ جو ٹھہرے وہ نظر بن جائیں
برسیں اس طرح کہ ہم بار گہر بن جائیں
کو بہ کو درد ہے ماتم ہے فلک پر کیسا
جو کرے دور الم ہم وہ اثر بن جائیں
منتشر نجم ہیں افلاک میں بے راہ و نقوش
یوں سمیٹوں انہیں یکجا کہ مہر بن جائیں
آؤ تعبیر کو...