اکمل زیدی
ہم ایک غریب ریاست ہیں اور ہمیں اسے تسلیم کرنا چاہیے اور اس کی غربت میں ہم سب حصہ دار ہیں۔ یہ تو آپ نے سن رکھا ہو گا کہ غریب کی جورو سب کی بھابھی ہوتی ہے۔ ریاست معاشی لحاظ سے توانا ہو جائے تو قطری چھوڑ امریکیوں کی بھی جرات نہیں ہوگی ادھر منہ کرنے کی۔
کم و بیش 4 ملین پاکستانی چھ امیر خلیجی ریاستوں سے رزق تلاش کر رہے ہیں اور اس رزق سے تقریباً دو کروڑ سے زائد پاکستانی بلواسطہ اور ناجانے کتنے اور بلاواسطہ مستفید ہو رہے ہیں۔ قطریوں اور دوسرے عربوں کی اس عیاشی کو ریاست کی مجبوری سمجھیے۔
مال مویشی پالنا تقریباً سب ہی زمیندار نسلوں کا پیشہ یا خصوصیت رہی ہے اور اولین جملےسے یہ ظاہر ہوتا ہے جیسے یہ صرف ایک قوم تک محدود ہے۔ میرا گوالہ کہنا اسی تناظر میں تھا۔