نتائج تلاش

  1. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کی غرض سے،'' بنا دینا اُسے چندا، مجھے تارا بنا دو، پھر''

    محترم اُستاد، میں آپ کی بات سے سو فیصد متفق ہوں کہ عدم اطمنان رہتا ہے بارک اللہ فیک
  2. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کی غرض سے،'' بنا دینا اُسے چندا، مجھے تارا بنا دو، پھر''

    یوں دیکھ لیجیے اُستاد محترم بنایا ہے اُسے چندا، مجھے تارا بنا دو نا اُسے اچھا لگوں بس اس قدر پیارا بنا دو نا ابھی ہوں چاک پر رکھا، مری قیمت اُٹھے گی کیا مجھے تُم بیچ لینا پھر، ابھی سارا بنا دو نا یہی پانی مصیبت بن نہ جائے کچھ کرو ایسا زمیں کو کھود کرپہلے وہاں دھارا بنا دو نا جو اُس کی...
  3. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کی غرض سے،'' ہنگامہء محشر ہے؛؛

    اگر یوں کہیں جناب شعروں سے محبت ہے، اُسکو تو مجھے دیکھے میں بھی تو مرصع ہوں، اوصاف جڑا ہوں میں
  4. م

    ہک نظم پیش کریندا ہاں تساڈی خزمت وچ،'' جے پوچھو ذات، کجھ وی نئیں''

    جے پوچھو ذات، کجھ وی نئیں مری اوقات کجھ وی نئیں میں غلطی کر تے بیٹھا واں بھلانڑا بات کجھ وی نئیں اے چیکاں کیوں نہیں سنڑدے مرے جزبات، کجھ وہ نئیں؟ جدوں دا یار رُس بیٹھا رخ حالات کجھ وی نئیں میں لاڑا ہی نہیں بنڑیا بھری بارات کجھ وی نئیں مری دھرتی جے بنجر ہے تے فر برسات کجھ وی نئیں نئیں سی...
  5. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کی غرض سے،'' ہنگامہء محشر ہے؛؛

    اُستاد محترم یوں دیکھ لیجئے ہنگامہ محشر ہے، میداں میں کھڑا ہوں میں کر دے گا شفاعت وہ، جس در پہ پڑا ہوں میں اتنی تھی خطا میری، ہم راہی تھے بوسیدہ بس ساتھ نبھانے کو ہر بار سڑا ہوں میں شعروں سے محبت ہے، اُسکو تو مجھے دیکھے میں بھی تو مرصع ہوں، وصفوں سے جڑا ہوں میں ہر بار ملا تُجھ سے،...
  6. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کی غرض سے،'' ہنگامہء محشر ہے؛؛

    تہہ دل سے شکر گزار ہوں محترم اُستاد، کوشش کرتا ہوں تبدیلیاں کرنے کی
  7. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کی غرض سے،'' بنا دینا اُسے چندا، مجھے تارا بنا دو، پھر''

    اگر ردیف یون ہو تو اُستاد محترم بنا دینا اُسے چندا، مجھے تارا بنا دو نا وہ چاہے ٹوٹ کے مجھ کو، بہت پیارا بنا دو نا ابھی ہوں چاک پر رکھا، مری قیمت اُٹھے گی کیا مجھے تُم بیچ لینا پر، مجھے سارا بنا دو نا یہی پانی مصیبت بن نہ جائے، مانگ لوں تُجھ سے زمیں کو کھود کرپہلے وہاں دھارا بنا دو نا...
  8. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کی غرض سے،'' بنا دینا اُسے چندا، مجھے تارا بنا دو، پھر''

    بنا دینا اُسے چندا، مجھے تارا بنا دو، پھر رہوں کچھ اُس کے قابل میں، بہت پیارا بنا دو پھر ابھی ہوں چاک پر رکھا، مری قیمت ہی کیا ہو گی مجھے تُم بیچ لینا پر، مجھے سارا بنا دو، پھر یہی پانی مصیبت بن نہ جائے، مانگنا لیکن زمیں کو کھود کر، اُس بیچ اک دھارا بنا دو پھر حصول اُس کے میں پابندی اگر ہے...
  9. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کی غرض سے،'' ہنگامہء محشر ہے؛؛

    ہنگامہء محشر ہے، میداں میں کھڑا ہوں میں کر دے گا شفاعت وہ، جس در پہ پڑا ہوں میں اتنی تھی خطا میری، ہم زانو تھے بوسیدہ اور ساتھ نبھانا تھا، اس کار سڑا ہوں میں رغبت اُسے نظموں سے، غزلوں سے محبت ہے میں بھی تو مرصع ہوں، وصفوں سے جڑا ہوں میں ہر بار کے ذلت تھی، ہر بار تری خاطر خود ہی کو منایا...
  10. م

    ادھوری دانش اظہر م کے قلم سے

    بہت شکریہ جناب
  11. م

    ادھوری دانش اظہر م کے قلم سے

    بہت شکریہ جناب
  12. م

    ادھوری دانش اظہر م کے قلم سے

    ادھوری دانش ؛؛ محبت مرد کی زندگی کا محض ایک واقعہ ہوتی ہے ؛؛ کتنی اچھی باتیں بتاتی ہیں بانو، میں نے اُن کا تازہ ترین ناول شیلف میں سجاتے ہوئے سوچا جہاں اُن کے ان گنت افسانوں کے مجموعے اور ناول رکھے ہوئے تھے۔ یہ ناول میں کئی مرتبہ پڑھ چکی تھی اور مجھے زبانی یاد تھا۔ مجھے زندگی میں والدہ ، اور...
  13. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کی غرض سے ،'' فضول بھی تو نہیں ہے، گلوں کا کھل جانا''

    اُستاد محترم یوں دیکھ لیجیے، مطلع دولخت تو نہیں لگ رہا کہ گلوں کا کھلنا اور ملاقاتوں کا گُل کھلانا مربوط ہیں، پھر بھی اگر آپ کا حکم ہو تو کچھ سوچتا ہوں فضول بھی تو نہیں ہے، گلوں کا کھل جانا بگڑتا کچھ بھی نہیں دوست آ کے مل جانا خمار قربت جاناں، وصال کی خواہش گریباں چاک وہ حسرت، لبوں کا سل...
  14. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کی غرض سے ،'' فضول بھی تو نہیں ہے، گلوں کا کھل جانا''

    فضول بھی تو نہیں ہے، گلوں کا کھل جانا بگڑتا کچھ بھی نہیں دوست آ کہ مل جانا خمار قربت جاناں، وہ وصل کی خواہش گریباں چاک سا رہنا، لبون کا سل جانا وفور شوق میں کیا کیا ہوا، خبر کس کو کہیں پہ زخم بھی آنا۔ ذرا سا چھل جانا پھر اُس کے بعد وہ آرائش خدوخالی کبھو گُلال کا مٹنا، کبھو وہ تل جانا...
  15. م

    ایک نظم، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کے لیے، ''ربڑ''

    ربڑ مٹا کر کاغذوں پر جو لکھا تھا تُم سمجھتے ہو کہ مٹ جائے گا سب کچھ ہی؟ ربڑ تھوڑا چلانے سے؟ بنے کیا اُس عبارت کا لکھی دل پر گئی ہے جو کہیں سے ڈھونڈ کر لاؤ ربڑ دل سے مٹا دے سب
  16. م

    اپنے خوابوں کو سلا دوں کیسے - برائے اصلاح تنقید تبصرہ

    آگ تو دل میں لگا دوں اس کے پر اسے عشق سکها دوں کیسے واہ
  17. م

    ایک غزل، تبصرہ، تنقید اور اصلاح کے لیے،'' آئنہ آنکھو، مرا عکس وجود''

    یوں دیکھیے تو آئنہ آنکھو، مرا عکس وجود ڈوب اُبھرا ہے، نہ مل پائی حدود چشم آہو تیری وحشت کو سلام منجمد ہے یہ، نہیں ٹوٹا جمود کوئی معنیٰ ہی نہیں رکھتے ہیں اب عشق میں کیا ہے زیاں، کیا ہے کشود میں صفائی میں وہاں کہتا بھی کیا؟ خود انہی ہاتھوں مٹائے تھے شہود روح خاکی جسم سے ہے مختلف منحصر...
Top