نتائج تلاش

  1. م

    ایک غزل، تبصرہ، تنقید اور اصلاح کے لیے،'' آئنہ آنکھو، مرا عکس وجود''

    اظہر صاحب سے ایک اور گزارش ہے کہ زیرِ اضافت (shift + >) بھی ٹائپ کِیا کریں، یہ بھی املا کی ایک بہت ضروری چیز ہے، خاص کر شعر میں، کہ اس پر وزن منحصر ہوتا ہے میرے لیپ ٹاپ سے زیر نہیں ٹائپ کیا جا رہا اب بھی کہ علامت (shift + >)کرنے کے بعد بھی کچھ نہیں ہو رہا :sad:
  2. م

    ایک غزل، تبصرہ، تنقید اور اصلاح کے لیے،'' آئنہ آنکھو، مرا عکس وجود''

    آئنہ آنکھو، مرا عکس وجود ڈوب اُبھرا ہے، نہ مل پائی حدود چشم آہو تیری وحشت کو سلام منجمد ہے یہ، نہیں ٹوٹا جمود کوئی معنیٰ ہی نہیں رکھتے ہیں اب عشق میں کیا ہے زیاں، کیا ہے کشود میں صفائی میں وہاں کہتا بھی کیا؟ خود انہی ہاتھوں مٹائے تھے شہود ہیکل خاکی کے برعکس ہے یہ روح منحصر عشق حقیقی پہ...
  3. م

    ایک غزل، تبصرہ، تنقید اور اصلاح کے لیے،'' آئنہ آنکھو، مرا عکس وجود''

    جناب شوکت پرویز صاحب بالکُل درست اندازہ لگایا آپ نے ، اور شکر گزار ہوں کہ زیر اضافت کا طریقہ آپ نے بتایا آپ نے یہ بھی درست فرمایا کہ جلدی میں تری اور ترے لکھ دیا رات کو ، شعر آئے جا رہے تھے اور لکھتا گیا :angel:
  4. م

    ایک غزل، تبصرہ، تنقید اور اصلاح کے لیے،'' آئنہ آنکھو، مرا عکس وجود''

    جی بالکُل درست فرمایا آپ نے کشود من حیث اللفظ بمعنیٰ سود کے ہے اور لغت میں ایسے ہی درج ہے ۔ گویا فائدہ شہود شاھد کی جمع اور جمع الجمع ہے ۔۔۔ یہاں مُراد ہے کہ میں نے اپنے ہاتھوں سے گواہوں کو مار دیا ہے ۔ اور ویسے شہود اب غلط العام طور پر نشانات کے بمعنیٰ بھی لیا جاتا ہے، جیسا کہ آپ نے فرمایا
  5. م

    ایک غزل، تبصرہ، تنقید اور اصلاح کے لیے،'' آئنہ آنکھو، مرا عکس وجود''

    اُستاد محترم ، فاعلاتن فاعلاتن فاعلن آخر میں فاعلان بھی آ سکتا ہے ہے ک لے خا ۔۔۔۔ کی ک بر عک ۔۔۔ سہ ی رو ح تو ڑ نا اچ ۔۔۔۔۔ چا ن ہی اظ ۔۔۔۔ ہر ی پو ل ہرنی کی آنکھوں میں ایک وحشت سی رہتی ہے حتی کہ وہ ایک لہظہ بھی چین نہیں پاتی جبکہ کچھ بھی کر رہی ہو ادھر اُدھر دیکھتی رہتی ہے پھر بھی جیسا آپ...
  6. م

    ایک غزل، تبصرہ، تنقید اور اصلاح کے لیے،'' آئنہ آنکھو، مرا عکس وجود''

    آئنہ آنکھو، مرا عکس وجود ڈوب اُبھرا ہے، نہ مل پائی حدود چشم آہو تری وحشت کو سلام منجمد ہے یہ، نہیں ٹوٹا جمود کوئی معنیٰ ہی نہیں رکھتے ہیں اب عشق میں کیا ہے زیاں، کیا ہے کشود میں صفائی میں وہاں کہتا بھی کیا؟ خود انہی ہاتھوں مٹائے تھے شہود ہیکل خاکی کے برعکس ہے یہ روح منحصر عشق حقیقی پہ...
  7. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کے لئے،'' بن کے خوشبو کی ہی تمثیل، چلو رقص کریں''

    جی اصل میں سوچ عدوان اسلام کی بیان کی تھی کہ وہ کیا سوچ رہے ہیں ، ویسے جب لکھا تھا تو یوں لکھا تھا شعر، ایسے دیکھیے کہ درست لگ رہا ہے کہ نہیں بن کے خوشبو کی ہی تمثیل، چلو رقص کریں اب ہواؤں میں ہوں تحلیل، چلو رقص کریں تُم اندھیروں کے مسافر ہو تُمہیں کیا مطلب ایک تھی بجھ گئی قندیل، چلو رقص...
  8. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کے لئے،'' بن کے خوشبو کی ہی تمثیل، چلو رقص کریں''

    اُستاد محترم یوں دیکھ لیجیے تو بن کے خوشبو کی ہی تمثیل، چلو رقص کریں اب ہواؤں میں ہوں تحلیل، چلو رقص کریں تُم اندھیروں کے مسافر ہو تُمہیں کیا مطلب ایک تھی بجھ گئی قندیل، چلو رقص کریں ناروا مال، کہا ں کیسے بنایا تُم نے کون پوچھے گا یہ تفصیل، چلو رقص کریں وہ نہیں بھی ہے، شب وصل منا لیتے...
  9. م

    اُس کے جوتوں میں

    بہت شکریہ جناب
  10. م

    اُس کے جوتوں میں

    بہت شکریہ جناب
  11. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کے لئے،'' بن کے خوشبو کی ہی تمثیل، چلو رقص کریں''

    یوں دیکھ لیجیے اُستاد محترم بن کے خوشبو کی ہی تمثیل، چلو رقص کریں یوں ہواؤں میں ہوں تحلیل، چلو رقص کریں تُم اندھیروں کے مسافر ہو تُمہیں کیا مطلب ایک تھی بجھ گئی قندیل، چلو رقص کریں ناروا مال، کہا ں کیسے بنایا تُم نے کون پوچھے گا یہ تٖفصیل، چلو رقص کریں تزکرہ آج ہو کیوں اُس کی جفاؤں کا...
  12. م

    اُس کے جوتوں میں

    اُس کے جوتوں میں By AzharM ریلوے اسٹیشن پر ٹرین کے انتظار میں نماز پڑھی تھی، اور پھر وہی ہوا تھا جس کا ڈر پہلے سے تھا کہ جب پیچھے پلٹ کر دیکھا تو سامان اور جوتے ندارُد، سامان میں اُن کا پتہ بھی تھا جو مجھے لینے وہاں آنے والے تھے۔ اب کیا ہو سکتا تھا ، یہ تو وہیں پہنچ کے پتہ چلتا ، خیر ننگے پاوں...
  13. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کے لئے،'' بن کے خوشبو کی ہی تمثیل، چلو رقص کریں''

    بن کے خوشبو کی ہی تمثیل، چلو رقص کریں اب ہواؤں میں ہوں تحلیل، چلو رقص کریں تُم اندھیروں کے مسافر ہو تُمہیں کیا غم ہے بجھ گئی ایک تھی قندیل، چلو رقص کریں ناروا مال، کہا ں کیسے بنایا تُم نے کون پوچھے گا یہ تٖفصیل، چلو رقص کریں تزکرہ ہجر کا غمناک ہے، اب چھوڑ بھی دو آج ہجراں کی ہے تعطیل، چلو...
  14. م

    یہ سوچتی ہوں کیا کیا اس نے - برائے اصلاح تنقید تبصرہ

    کیا کہنے سارہ اس دلکش کلام کے لیے داد قبول کیجیے
  15. م

    ایک شعر اور اس کی تقطیع کا مسئلہ

    خیالِ ترکِ محبت بھی دسترس میں نہیں ہم اپنے بس میں نہیں، آپ اپنے بس میں نہیں ایک سوال ذہن میں اُٹھا ہے، سوچا پوچھ لوں خیال اُسی وقت خیال کا روپ اپناتا ہے جب وہ دسترس میں ہو، تو پھر فنی اعتبار سے مصرع اولیٰ ؟ ہاں البتہ اگر بات ہوتی کہ میں سوچ بھی نہیں سکتا ترک محبت کا اور اُسی پیرائے میں کہا جاتا...
  16. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور رہنُمائی کے لیے،'' ترے جمال سے بڑھ کر جمال کیا ہو گا''

    ترے جمال سے بڑھ کر جمال کیا ہو گا ترا جواب نہیں ہے، سوال کیا ہو گا قرار چھین گیا ہے ترا تصور ہی حضور حسن میں جانے یہ حال کی ہو گا ترے خیال کا ہجراں میں لطف اتنا ہے میں سوچتا ہوں کہ آخر وصال کیا ہو گا کمال اُس کا بنایا ہے تُجھ کو فرصت سے غرور جس پہ اُسے ہو، کمال کیا ہو گا وہ آ گئے...
  17. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور رہنُمائی کے لیے،'' بادل کی طرح چھائے، پر چھاو تو برسو بھی''

    بہت بہتر جناب، یوں دیکھ لیجیے ، صرف مطلع میں عرض ہے کہ بھیگا ہو بدن میں اور اوروں میں خبر میں گہرا تعلق ہے ۔ کہ انسان ابنی کامیابی دوسروں کو جلانے کے لیے بھی استعمال کرتا ہے، تو اوروں کو خبر ہونی چاہیے، فرما دیجیے گا اگر استدلال منضور ہوا تو بادل کی طرح چھائے، جب چھائے تو برسو بھی بھیگا ہو...
  18. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور رہنُمائی کے لیے،'' بادل کی طرح چھائے، پر چھاو تو برسو بھی''

    بادل کی طرح چھائے، پر چھاو تو برسو بھی بھیگا ہو بدن میرا، اوروں کو خبر ہو بھی پابند نہیں ہوں گے، ارمان جو مچلے ہیں یہ کیا کہ قریب اتنے، جب آو تو ترسو بھی برسوں سے نہیں دیکھا، آنکھوں میں نمی آتے پتھر کی نہ ہو جائیں، اک بار ذرا رو بھی قربان کرو جاں کو، تُم کہہ کہ نہیں آتے ہے جان ہتھیلی پر،...
Top