نتائج تلاش

  1. م

    مدد درکار ہے۔۔۔

    اس وقت جلدی میں ہوں یہ دو اشعار پیش خدمت ہیں، پتہ نہیں اچھے ہیں کہ نہیں میں تو اک خار تھا رستے کا نہیں سوچا تھا اُس نے خوشبو کی طرح میری پزیرائی کی ہجر میں اور کسے سے بھی نہ میں مل پاوں میں ہوں مجبور ، مری قید ہے تنہائی کی
  2. م

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح کے ،'' دلرُبا اور دلنشیں ہوں گے ''

    دلرُبا اور دلنشیں ہوں گے دل میں عاشق کے جو مکیں ہوں گے بزم جب جب سجے گی یاروں کی ہم جو زندہ رہے ، وہیں ہوں گے ہم نہ ہوں گے تو کیا نہیں ہو گا دوست دشمن سبھی یہیں ہوں گے جب اُٹھیں گے گماں سے کچھ پردے ڈگمگاتے ہوئے یقیں ہوں گے خاک سے ہی خمیر اٹھا تھا خاک میں ہی کہیں نشیں ہوں گے داستاں کوئی...
  3. م

    اس ہفتے کے مہمان شاعر

    جی اللہ پاک کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ ویسا نہیں ہے
  4. م

    اس ہفتے کے مہمان شاعر

    "مزدوری" اپنے تمام تر لغوی اور لفظی معنی کے ساتھ فہم و ادراک پر اپنی بے بسی کا عین مظہر لفظ ہے، اس کے باوجود آپ کے سوال کا احترام اپنی جگہ میں کچھ نشریاتی اداروں سے منسلک رہا ہوں، وہاں مزدوری کی ہے ، لاسلکی نشریات کی مد میں ۔ اس کے علاوہ کچھ طائرات موجہ کی تصنیع و ترتیب کی خدمات بھی انجام دی...
  5. م

    اس ہفتے کے مہمان شاعر

    یہ انسانی نفسیات سے تعلق رکھنے والی بات ہے شائد، جب میں دھاگہ ارسال کر دیتا ہوں تو جیسے سوئی ہوئی حسیات جاگ اُٹھتی ہیں اور پہلے سے زیادہ وسیع منظر دکائی دینے لگتا ہے ۔ مانتا ہوں کہ یہ کمزوری ہے میری، مگر انسان ہوں ، کوشش کے باوجود خطا ہو جاتی ہے
  6. م

    تھورا ہٹ کے ایک غزل لکھنے کی کوشش کی ہے،'' پہچان رنگ لائے گی، ملتے رہا کرو''

    پہچان رنگ لائے گی، ملتے رہا کرو کچھ بات بن ہی جائے گی، ملتے رہا کرو بس چھوڑ دو گے ملنا؟ ابھی امتحاں ہیں اور ہر چیز آزمائے گی، ملتے رہا کرو چڑھتا خمار آنکھ کا، خوشبوئے زلف یہ کچھ تو اثر دکھائے گی، ملتے رہا کرو ملنے کی، بولنے کی، تری چال کی ادا جگ میں مقام پائے گی، ملتے رہا کرو تڑپا کے...
  7. م

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح کے ،'' دلرُبا اور دلنشیں ہوں گے ''

    دلرُبا اور دلنشیں ہوں گے دل میں عاشق کے جو مکیں ہوں گے بزم جب جب سجے گی یاروں کی ہم جو زندہ ہوئے ، وہیں ہوں گے ہم نہ ہوں گے تو کیا نہیں ہو گا دوست دشمن سبھی یہیں ہوں گے جب اُٹھیں گے گماں سے کچھ پردے ڈگمگاتے ہوئے یقیں ہوں گے خاک سے ہی خمیر اٹھا تھا خاک میں ہی کہیں نشیں ہوں گے داستاں...
  8. م

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح کے ،'' دلرُبا اور دلنشیں ہوں گے ''

    اس طرح دیکھ لیجیے جناب دلرُبا اور دلنشیں ہوں گے دل میں عاشق کے جو مکیں ہوں گے بزم جب جب سجے گی یاروں کی ہم جو زندہ ہوئے ، وہیں ہوں گے ہم نہ ہوں گے تو کیا نہیں ہو گا دوست دشمن سبھی یہیں ہوں گے جب اُٹھیں گے گماں سے کچھ پردے ڈگمگاتے ہوئے یقیں ہوں گے خاک سے ہی خمیر تھا اٹھا تھا خاک میں ہی...
  9. م

    ایک غزل اصلاح، تبصرہ اور تنقید کے لیے پیش ہے،'' پھولوں کو جیسے مجھ سے ذرا چھین لے گئی''

    بہت بہتر جناب پھولوں سے جیسے ہو کے خفا چھین لے گئی خوشبو سے مل رہے تھے ہوا چھین لے گئی یادیں سمیٹنا بھی یہاں پر روا نہ تھا بس کان میں اک آئی صداچھین لے گئی اب اور تجھ میں باقی، بچا کیا ہے زندگی میری بقا تھی جس میں، قضا چھین لے گئی برسوں ریاض کر کے، جو پایا تھا، کھو دیا چھوٹی سی ہو...
  10. م

    ایک غزل اصلاح، تبصرہ اور تنقید کے لیے پیش ہے،'' پھولوں کو جیسے مجھ سے ذرا چھین لے گئی''

    ایسے دیکھ لیجیے محترم اُستاد پھولوں سے جیسے ہو کے خفا چھین لے گئی خوشبو سے مل رہے تھے ہوا چھین لے گئی یا پھولوں کے پاس تھا میں، وہ آ چھین لے گئی خوشبو کی سُن رہا تھا، ہوا چھین لے گئی یادیں سمیٹنا بھی یہاں پر منع ہے چل بس کان میں اک آئی صداچھین لے گئی اب اور تجھ میں باقی، بچا کیا ہے...
  11. م

    ایک نظم، تتلی،، اصلاح، تبصرے اور رہنُمائی کی غرض سے

    محترم راجہ صاحب اب حالت یہ ہے کہ رنگوں سے کوئی سروکار نہیں ہے ہمیں، مسیحا کی تلاش ہے۔۔ ناکام رنگوں میں کیا تلاش کریں
  12. م

    اس ہفتے کے مہمان شاعر

    جناب میں جب خود کو دیکھتا ہوں اور دوسروں سے اپنا موازنہ کرتا ہوں تو اپنا لکھا بہت کمتر محسوس ہوتا ہے، دنیا میں ایک سے ایک عالم موجود ہے اور یہی حال شاعری میں بھی ہے۔ ابھی تک جو میں لکھتا ہوں اُس میں بےشمار اغلاط ہوتی ہیں، اور اُن کا اندازہ میرے محترم اُستاد کی توجہ سے پہلے ہی مجھے ہونا شروع ہو...
  13. م

    کچھ عجیب سا لکھ بیٹھا ہوں، تنقید، اصلاح اور تبصرہ کے لیے پیش ہے،'' دیکھ آیا ہوں سب اُن آنکھوں میں''

    آپ درست فرماتے جی، میں لکھنے نہیں بیٹھتا کبھی بھی، کچھ آ جائے تو لکھ لیتا ہوں ، خیالات کا تسلسل بگڑ جائے تو رہ جاتا ہے۔ اس بار بھی کچھ ایسا ہوا ، اسی لیے عنوان میں پوری سچائی سے لکھ دیا کہ کچھ عجیب لکھ بیٹھا ہوں۔ اب اسے پھر سے سوچتے کچھ یوں صورتحال بنی ہے، امید ہے کہ آپ کی صائب رائے کا حقدار...
Top