دل پہ قابو جو نہیں رہتا ہے دیدار کے دن
لفظ بھی ساتھ نہیں دیتے ہیں اظہار کے دن
روز مسکان سجاتے ہیں ہمیں دیکھ کے جو
کرتے اعراض ہیں پھر کیوں مرے اقرار کے دن
وصلِ احباب تو موسم پہ بھی رکھتا ہے اثَر
کیسی دلشاد فضا ہوتی ہے اتوار کے دن
پھر تو دو چند ہو یہ عید ، جو محبوب ہمیں
آکے خود ’’عید مبارک‘‘ کہے...