دین کی راہ میں مشکلات کا تذکرہ کرتے ہوئے قاری زوار بہادر نے کہا کہ اس راہ میں تو پتھر پڑتے ہیں اور گالیاں ملتی ہیں لیکن ابھی وہ وقت نہیں آیا
بلکہ ابھی تک تو
ہمیں پھولوں کے ہار ملتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور پھر بھی ہم دین کا کام کرنے سے کترا تے ہیں۔
بے شک سچ کہا۔۔۔۔بلکہ آج نت نئے مسائل اور فتنوں کی بھرمار میں امام احمد رضا کے افکار ہی کارآمد ہیں۔ اگر ایسا کہا جائے کہ اکیسویں صدی میں امتِ مسلمہ کی ترقی کا راز امام احمد رضا کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے میں ہے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
بر صغیر میں آپکی امامت ہنوز قائم ہے۔۔
خیال کیا جاتا ہے کہ مصطفیٰ زیدی نے خودکشی کر لی تھی یا قتل لیکن طبعی موت نہیںتھی اسی حوالےسے ان کا ایک اور مشہور شعر
میں کس کے ہاتھ پہ اپنا لہو تلاش کروں
تمام شہر نے پہنے ہوئے ہیں دستانے
معلوماتی
من جد وجد
مصروف رہنے سے انسان نفسانی خواہشات پر عمل پیرا ہونے سے بچ جاتا ہے۔۔
آپ نے مسلک اہلسنت کے حوالے سے جو کام انٹرنیٹ(بلاگز،مضامین وغیرہ) پر 2012 میں کیا،اگر مناسب سمجھے تو وہ بھی پبلک کر دیں۔(جزاک اللہ)