لو! اپنی خواہشوں کو آخر دبا دیا ہے
سوچوں پہ اپنی ہم نے پہرہ لگا دیا ہے
سب خواب اپنے ہم نے کونے میں رکھ دیئے ہیں
جتنے خیال آئے سب کو مٹا دیا ہے
تاکہ یہ دنیا سمجھے خوش باش رہ رہے ہیں
زخموں کو اپنے ہم نے دیکھو چھپا دیا ہے
دردوں کو کہہ دیا ہے چپ چاپ بیٹھ جائیں
آنکھوں کے پانیوں کو صحرا بنا دیا...