نتائج تلاش

  1. نوید ناظم

    نثر پارے

    اپنے مقصد سے بے خبر آدمی ہر بات پر تنقید کر سکتا ہے، اُس کے لیے ہر موضوع ایک ' ڈسکشن' ہے. مگر وہ انسان جس کے پاس جینے کا جواز ہو، جس کے پاس کوئی مقصد ہو، وہ یہ سب نہیں کر سکتا...وقت محدود ہے. آن گراونڈ کھیلتا کھلاڑی۔۔۔۔۔۔ تماشائیوں سے الجھنے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ انسان اپنے رویے سے...
  2. نوید ناظم

    ہم نے بھی کمال کر رکھا تھا (مفعول مفاعلن فعولن)

    محترم سر الف عین دیگر اساتذہء کرام
  3. نوید ناظم

    ہم نے بھی کمال کر رکھا تھا (مفعول مفاعلن فعولن)

    جو دل کو سنبھال کر رکھا تھا ہم نے بھی کمال کر رکھا تھا اللہ عجیب دل تھا جس نے جینا بھی وبال کر رکھا تھا کیوں مجھ کو پھنسا لیا ہے اس میں کیوں زلف کو جال کر رکھا تھا اِس ہجر سے موت ہی بھلی ہے اِس نے تو نڈھال کر رکھا تھا ہر لمحہ تمھی کو سوچتے تھے اور لمحہ بھی سال کر رکھا تھا یہ سانس کا رشتہ ہم...
  4. نوید ناظم

    یہ آسماں زمین پر اتار کر تو دیکھیے ( مفاعلن مفاعلن مفاعلن مفاعلن)

    بہت شکریہ سر۔۔۔۔ حکم کے مطابق مصرع بدل دیا، اب شعر اس طرح سے ہے۔۔۔ جناب کے ہر اک ستم کی خیر ہو خدا کرے ستم گری کو اور بھی نکھار کر تو دیکھیے
  5. نوید ناظم

    یہ آسماں زمین پر اتار کر تو دیکھیے ( مفاعلن مفاعلن مفاعلن مفاعلن)

    اسے بھی امتحان سے گزار کر تو دیکھیے یہ آسماں زمین پر اتار کر تو دیکھیے الجھ گیا ہے یہ بھی آپ ہی کی زلف میں کہیں ذرا مِرے نصیب کو سنوار کر تو دیکھیے یقین کیجئے کہ زندگی کا لطف کچھ نہیں یہ جان آپ بھی کسی پہ وار کر تو دیکھیے جناب کے ہر اک ستم کی خیر ہو خدا کرے یہ زخم جو دیے ہیں یہ نکھار کر تو...
  6. نوید ناظم

    مجنوں نظر آئے کوئی تو پتھروں سے ماریے (مستفعلن مستفعلن مستفعلن مستفعلن)

    یہ مصرع بھی بدل دیا سر۔۔۔ آپ دیکھیے۔ شاید کہ میری اس ہنسی سے آپ دھوکا کھا گئے یہ قہقہے تو ہیں فقط غم کو چھپانے کے لیے
  7. نوید ناظم

    مجنوں نظر آئے کوئی تو پتھروں سے ماریے (مستفعلن مستفعلن مستفعلن مستفعلن)

    بہت شکریہ سر۔۔۔۔ مصرع بدل دیا' اسے آپ دیکھیے گا۔ مجنوں نظر آئے کوئی تو پتھروں سے ماریے 'گویا کہ یہ بھی کھیل ہے اب تو زمانے کے لیے'
  8. نوید ناظم

    دور کے ڈھول سہانے

    آپ کی توجہ، تبصرے اور تعریف کے لیے بہت شکریہ۔ اللہ پاک سلامت رکھے!
  9. نوید ناظم

    دور کے ڈھول سہانے

    نوازش!
  10. نوید ناظم

    دور کے ڈھول سہانے

    بہت شکریہ-
  11. نوید ناظم

    دور کے ڈھول سہانے

    یہ کائنات بڑی وسیع ہے۔۔۔۔ اتنی کہ ہماری سوچ کی وسعتیں بھی دم توڑ جائیں۔ یہاں رنگ رنگ کے میلے ہیں اور ہر میلے کا اپنا اپنا رنگ ہے۔ کتنے محقق آ چکے مگر تحقیق جاری ہے۔۔۔ وقت' دریا کے پانی کی طرح رواں ہے اور ہم اس کے اندر بہتے جا رہے ہیں۔ ہر دن اک نئی شام لے کر آتا ہے اور ہر رات ایک نئی صبح کو جنم...
  12. نوید ناظم

    مجنوں نظر آئے کوئی تو پتھروں سے ماریے (مستفعلن مستفعلن مستفعلن مستفعلن)

    لو دیکھ لو وہ روشنی سے لطف اٹھانے کے لیے کس طرح آ جاتے ہیں میرا گھر جلانے کے لیے مجنوں نظر آئے کوئی تو پتھروں سے ماریے گویا یہ بھی اک کھیل ہے اب تو زمانے کے لیے اس بات پر تو اور بھی ناراض ہو جاتے ہیں وہ جو ہم چلے جائیں کبھی اُن کو منانے کے لیے آواز مت دیجے کسی کو ڈوب جائیں بس یہاں آتا نہیں اب...
  13. نوید ناظم

    مفروضہ

    بہت شکریہ خرم صاحب۔
  14. نوید ناظم

    مفروضہ

    نوازش!
  15. نوید ناظم

    مفروضہ

    متشکرم !!
  16. نوید ناظم

    مفروضہ

    کیا کہہ سکتا ہوں احمد بھائی۔۔۔۔ باالعموم اپنی تعریف اور باالخصوص ایسی تعریف کے سامنے بندہ بے بس سا ہو جاتا ہے، آپ کے گداز دل کی خیر۔۔۔!!!
Top