میں نے ہر سانس کو تیری ہی امانت سمجھا
اس امانت میں خیانت بھی تو کر سکتا تھا
دل میں اک تیری ہی چاہت کو بسائے رکھا
میں کسی اور کی چاہت بھی تو کر سکتا تھا
تو سمجھتا ہے تجھے بھول چکا ہوں میں بھی
تیری خوش فہمی، مری جان!مبارک ہو تجھے
جس کو لے کر تُو ہواؤں میں اُڑا پھرتا ہے
چاہتِ نوَ کا وہ پیمان مبارک...