غزل
عریاں ہیں ان کہی کے تقاضے نگاہ میں
کن منزلوں کا درد چمکتا ہے راہ میں
اک سیلِ زندگی ہے کہ تھمتا نہیں کہیں
دیکھو تو کوئی اُس نگہِ بے پناہ میں
عکسِ بدن سے یوں ہوئی گلنار ہر نگاہ
تمئیز اٹھ گئ ہے سپید و سیاہ میں
پھلتی نہیں جو شاخِ تماشا پھر اس سے کیا
رقصاں ہو لاکھ رنگِ نمو، ہر...
حمدیہ
تو ہے مشکل کشا، اے خدا، اے خدا
مجھ کو مجھ سے بچا، اے خدا، اے خدا
کب سے بھٹکا ہوا دشتِ خواہش میں ہوں
مجھ کو رستہ بتا ، اے خدا، اے خدا
کوئی دوبارہ ملنے کی توفیق دے
میں ہوں خود سے جدا، اے خدا، اے خدا
اپنے افلاک سے میرے ادراک سے
تو ہے سب سے بڑا، اے خدا، اے خدا
رنگِ خوابِ ہنر...
بیاض آن لائن نہیں ہے۔ میں خالد صاحب سے بات کر کے دیکھوں گا لیکن ابھی نہیں۔ فی الحال طرحی غزلوں والا سیکشن ہی اٹھایا کریں گے۔
افسانہ کا سیکشن میں سمت میں جلد ہی مضبوط کروا دونگا۔
آپ کو افسانےملا کریں گے انشاء اللہ۔
فرخ بھائی!
یہ غزل آپ نے کہاں سے اٹھائی ہے۔ میرے پاس مجلسِ ترقئ ادب کی نئی(کمپوزنگ والا ایڈیشن) شائع کردہ " مہتابِ داغ" ہے۔ اس میں تو مجھے یہ غزل نہیں ملی۔
مقطع تو ویسے ہی بہت مشہور ہے۔
دبستانِ بیاض کے مشاعرے میں قافیہ پابند نہیں کیا جاتا۔
شاعر دئے گئے مصرعہ میں سے خود قافیے کا انتخاب کرتا ہے۔ (جس میں جتنا دم ہوتا ہے وہ اسی حساب سے قافیہ اٹھاتا ہے)۔
ابھی اور بھی غزلیں ہیں۔ ٹائپ نہیں کر پا رہا۔
آہستہ آہستہ کروں گا، کچھ طبیعت بھی ٹھیک نہیں ہے۔
خالد صاحب نے وعدہ کیا ہے کہ آئندہ سے وہ مجھے ان کی سافٹ کاپی دے دیا کریں گے۔اس میں میرے لئے آسانی رہے گی۔
شاہد رضا
غزل
رہینِ دشتِ مقدر درختِ صحرا ہوں
کہاں سے آئیں گے پتھر درختِ صحرا ہوں
میں تیرے قرب میں رہ کر مہکتا جھونکا تھا
میں تیرے دل سے اتر کر درختِ صحرا ہوں
عجیب خواب نے منظر مجھے دکھائے ہیں
میں اس جہاں میں سراسر درختِ صحرا ہوں
تو مجھ سے باندھے ہوئے ہے ہزار امیدیں
اے خوش گمان...
نوید صادق
غزل
خراب و خوار مثالِ درختِ صحرا ہوں
میں پائمالِ سرِ راہِ سختِ صحرا ہوں
مجھے بھی اپنی طرف کھینچتے ہیں آئینے
مگر میں سب سے گریزاں کہ بختِ صحرا ہوں
تو کیا یہ لوگ مجھے بھول جائیں گے یکسر
تو کیا میں صرف بگولہ ہوں، لختِ صحرا ہوں
تو میرے ساتھ کہاں چل سکے گا عہدِ نَو
کہ تو...
سعداللہ شاہ
غزل
مثالِ ذرہء بے مایہ لختِ صحرا ہوں
اسی سبب سے شہِ تاج و تختِ صحرا ہوں
میں بازگشت ہوں شاید کسی بگولے کی
بھٹک رہا ہوں کہ صوتِ کرختِ صحرا ہوں
صدا جرس کی، کبھی نقشِ پائے ناقہ ہے
تلاش میں ہوں کسی کی، میں بختِ صحرا ہوں
مری دعا میں طلب ہے کسی سمندر کی
"نظر ہے ابرِ کرم...
بشیر رزمی
غزل
مجھے خبر ہے کہ میں کون اور کیسا ہوں
مگر میں اپنی طرف ڈرتے ڈرتے چلتا ہوں
اگر وہ چاہے تو میں پھول پھل بھی سکتا ہوں
"نظر ہے ابرِ کرم پر، درختِ صحرا ہوں"
اسی کی ٹوہ میں پھرتا ہوں گھر کے اندر ہی
غزل نہ جانے رکھ کے بھول بیٹھا ہوں
زمانہ مجھ سے شناسا دکھائی دیتا ہے
میں...
خالد احمد
غزل
وہ نم نمو، میں زمینِ کرختِ صحرا ہوں
کہوں تو کیا کہ ہم آہنگِ بختِ صحرا ہوں
امڈ پڑے ہیں بیاباں، اجاڑ آنکھوں میں
میں اپنی ذات میں اب ایک لختِ صحرا ہوں
وہ ساتھ چھوڑ تو دے میری ہم نصیبی کا
یہ مسئلہ ہے کہ میں ساز و رختِ صحرا ہوں
اجڑ گیا مرا صحرا غبار کر کے مجھے
سنور رہا...
خواجہ محمد زکریا
غزل
غضب کی دھوپ ہے میں جس میں روز جلتا ہوں
"نظر ہے ابرِ کرم پر درختِ صحرا ہوں"
ادھر سے ابر اٹھے باغ و راغ پر برسے
میں مر رہا ہوں، اک اک بوند کو ترستا ہوں
نہ میری سوچ ہے اپنی، نہ چال ہے اپنی
تو سچ ہی کہتی ہے دنیا کہ بے سر و پا ہوں
بغیر تجربہ کیسے سمجھ سکے گا کوئی...