اس بابت میرا بھی یہی خیال ہے۔ گزشتہ الیکشن میں ایسی موٹیویٹڈ نسل سامنے آئی تھی، جو اپنا پٹرول یا سی این جی لگا کر بھی ووٹ ڈالنے جانے کو تیار دکھائی دیتے تھے۔
اس دفعہ ایسا کم ہی دیکھنے میں آئے گا۔
آج تو ٹی10 ہوا لگ رہا ہے۔ ہم نے میچ دیکھنے کے لئے ٹی وی آن کیا تو اوپر "لائیو" نہ لکھا دیکھ کر گماں ہوا کہ کہیں ایسا تو نہیں ہے کہ آج میچ ہی نہیں تھا۔ پھر کرک انفو سے دیکھا تو اندازہ ہوا کہ دونوں فریقین مل کر بھی ڈیڑھ سو سکور نہ کر پائے۔
"نشہ" کی بات تو خوب کی ہے ویسے۔
لیکن صاحبانِ نظر کے پاس ہر مسئلے کا حل موجود ہے۔
کچھ عرصہ پہلے تک ہم بھی اس "مضبوط وزیرِ اعظم" والی تھیوری پہ یقین کئے بیٹھے تھے۔ لیکن گماں ہے کہ یہ فقط غبارے میں ہوا بھرنے کو ہے۔
یہاں تک تو خلش کی گنجائش بنتی ہے۔ لیکن اب جوسر مشین بھی چل پڑی ہے تو یقین کرنا پڑے گا کہ صاحبِ جوسر اب ملک شیک پی کر رہے گا، چاہے دودھ میں زہر ہے یا سرف۔