مستنصر حسین تارڑ کے ناول "راکھ " سے اقتباس لیا ہے. کہ زندگی میں کچھ اچیومنٹس ایسی ہوتی ہیں جن کے لیے انسان کوشش تو کرتا ہے. لیکن وہ مل جانے سے کوئی خاص خوشی نہیں ملتی.
لئیق بھائی آپ کے کنسرن کا بہت شکریہ. وہ پرندے ہی اتنے بیوقوف ہو سکتے ہیں جو آنے والی کل کی فکر سے آزاد ہوتے ہیں. انسان با شعور مخلوق ہیں. وہ چاہ کے بھی اس فکر سے آزاد نہیں ہو سکتے۔
میں ہوں ایک شادی شدہ ٣٠ سال کا نوجوان ( اب خود کو نوجوان کہنے میں تھوڑی ہچکچاہٹ محسوس ہوتی ہے) اور میں اپنے حصہ کا رزق کمانے سعودیہ مزدوری کرنے آیا ہوں. اور اپنے ارد گرد کے ماحول سے اور زندگی گزارنے کے اس انداز سے نہایت ہی بیزار ہوں.