فرہنگِ عشق!
عشق کرو، دنیا کی جھونپڑی عشق کے محاصرے میں ہے، بغیر عشق زندگانی وبال ہے، عشق میں دل باختگی کمال ہے، عشق بناتا ہے، عشق جلتا ہے، اس دنیا میں سب عشق کا ظہور ہے، آگ اس کا تپنا ہے، پانی اس کا بہنا ہے، مٹی اس کا ٹھہرنا ہے، ہوا اس کا پھڑکنا ہے، موت اس کا جھومنا ہے، دن اس کا جاگنا ہے،...