ابھی نیٹ سے پارٹی چیک کرتے ہوئے پتہ چلا کہ 9 کے بجائے 10 (17 میں سے) مسلم امیدوار کامیاب رہ چکے ہیں جن میں 3 کانگریس(1951, 1957, 1967)، 1 جنتا دل(1991)، 1 کمیونسٹ (1980)، 2 آزاد(1985,1989) اور 3 سماج وادی پارٹی (1996, 2002, 2012) کے امیدوار رہے ہیں۔
ضلعے میں تین شوگر ملیں ہیں۔ سالانہ بارش 220 سینٹی میٹر ہوتی ہے، ہمارے یہاں سنچائی کے لیے زیر زمین پانی کا استعمال ہوتا ہے سنچائی کے لیے بہت سی جگہوں پر نہر بھی ہے، راپتی ندی ضلعے کی اہم ندی ہے، اگست کے مہینے میں باڑھ (flood) آتی ہے۔
میرے علم میں نہیں ہے۔
شراوستی میں ایک پیپل کا درخت آنند بودھی نام کا ہے جس کا رشتہ بودھ گیا کے مہابودھی درخت سے بتایا جاتا ہے جس کے نیچے گوتم بدھ کو عرفان حاصل ہوا تھا.
ہمارے یہاں پارٹی سے زیادہ کینڈیڈیٹ دیکھ کر ووٹ دینے کا رواج ہے، ودھان سبھا الیکشن میں سماج وادی پارٹی (اکھلیش یادو کی پارٹی) اور لوک سبھا میں کانگریس فیوریٹ پارٹی ہوتی ہے۔
دونوں بی جے پی (لہر جو تھی)۔
لوک سبھا چناؤ میں اترولہ حلقہ گونڈہ میں آتا ہے۔ گونڈہ بلرام پور سے ملحق ضلع ہے، 1997 سے پہلے گونڈہ ہی ضلع ہوا کرتا تھا، 1997 کے بعد گونڈہ کو دو حصوں میں تقسیم کر کے گونڈہ اور بلرام پور ضلع بنایا گیا۔
اٹل بہاری جی بلرام پور 1957 اور 1967 میں لوک سبھا الیکشن جیتے تھے...
بلرام پور ضلعے میں تین تحصیلیں ہیں۔ بلرامپور، تلسی پور (ابن سعید بھائی کی تحصیل) اور اترولہ (میری تحصیل)۔ تینوں شہروں/قصبوں میں مسلم آبادی کا تناسب 2011 مردم شماری کے مطابق بالترتیب 44، 44 اور 60 فیصد ہے۔ پورے ضلعے کے مسلم آبادی کا تناسب شنید ہے کہ 40 فیصد کے آس پاس ہے۔