خبر لگانے، شیئر کرنے اور لکھنے میں فرق ہوتا ہے۔۔جو ایک تعصب پسند شخص کو معلوم نہیں ہوتا ہے۔۔ہر وقت اپنی ہانکنے کی نہیں ہورہی ہے۔دوسرے کے پاس بھی بولنے کے لیئے بہت کچھ ہے۔:)
خبر لگانے والے کیا پیلے پڑیں گے۔نیلے رنگ سے سرخ خبر لگانے کے ساتھ ہی کچھ لوگوں کی آنکھیں لال پیلی ہوگئی ہیں۔۔اور ہر وہ جگہ...
غزل
(کرشنا بہاری نور)
نظر ملا نہ سکے اُس سے اُس نگہ کے بعد
وہی ہے حال ہمارا جو ہو گناہ کے بعد
میں کیسے اور کسی سمت موڑتا خود کو
کسی کی چاہ نہیں تھی دل میں تری چاہ کے بعد
ضمیر کانپ تو جاتا ہے آپ کچھ بھی کہیں
وہ ہو گناہ سے پہلے یا ہو گناہ کے بعد
کٹی ہوئی تھیں تناویں تمام رشتوں کی
چھپاتا سر میں...
غزل
(انجم راہبر)
سچ بات مان لیجئے چہرے پہ دھول ہے
الزام آئینوں پہ لگانا فضول ہے
تیری نوازشیں ہوں تو کانٹا بھی پھول ہے
غم بھی مجھے قبول، خوشی بھی قبول ہے
اُس پار اب تو کوئی تیرا منتظر نہیں
کچے گھڑے پہ تیر کر جانا فضول ہے
جب بھی ملا ہے زخم کا تحفہ دیا مجھے
دشمن ضرور ہے وہ مگر با اصول ہے
خونی چاندوں کی نمود، صہیونیوں کا پانچ صدیوں سے انتظار
اسلام آباد: سالِ رواں کے آغاز میں جب ماہرین فلکیات نے پیش گوئی کی کہ 15 اپریل سے آسمان پرسرخ چاند گرہن کا آغاز ہونے والا ہے تو ساتھ ہی کار پوریٹ عالمی میڈیا میں نجوم کے ماہرین کے بیانات بھی آنے لگے۔
ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کا گرہن اس...
جب نظر آپ کی نہیں ہوتی
زندگی زندگی نہیں ہوتی
کیا نظر تم نے پھیر لی ہم سے
درد میں کیوں کمی نہیں ہوتی
جو بدلتی ہے وقت پڑنے پر
وہ نظر اجنبی نہیں ہوتی
جل گئے کتنے آشیاں لیکن
باغ میں روشنی نہیں ہوتی
کیا سمجھتی ہو عشق کو برکھا
دل لگی دل لگی نہیں ہوتی
(برکھا رانی - ہندوستان)
تمہارے ساتھ یہ دن رات بھی سہانے لگے
بچھڑ کے تم سے اُجالے بھی دل جلانے لگے
نہ جانے کون سے وقتوں کا ذہن تھا میرا
نئے مزاج لیئے لوگ بھی پرانے لگے
یہ اور بات کہ ہم میر ہیں نہ غالب ہیں
مگر کمال کے کچھ شعر سنانے لگے
حسین خواب کی صورت کوئی غزل کہنا
رقیب جس کو سنے اور گنگنانے لگے
(تسنیم صدیقی)
غزل
(تسنیم صدیقی)
کون تھا جو مجھے بددعا دے گیا
بس خیالوں کا اک سلسلہ دے گیا
دل کی بستی چراغوں سے محروم ہے
اپنے دامن کی ایسی ہوا دے گیا
اپنے چہرے کو دیکھے زمانہ ہوا
اور مرے ہاتھ میں آئینہ دے گیا
تیری پلکوں کے جگنو سلامت رہیں
اک بھکاری مجھے یہ دعا دے گیا
میری آنکھوں سے نیندیں بہت دور ہیں
مجھ...
بہت ہی یاد آتی ہو
بہت ہی یاد آتی ہو
ذرا ملنے چلی آؤ
مجھے کچھ تم سے کہنا ہے
زیادہ وقت نہیں لوں گا
ذرا سی بات کرنی ہے
نہ دُکھ اپنے سنانے ہیں
نہ کوئی فریاد کرنی ہے
نہ یہ معلوم کرنا ہے کہ
اب حالات کیسے ہیں؟
تمہارے ہمسفر تھے جو
تمہارے ساتھ کیسے ہیں؟
نہ یہ معلوم کرنا ہے
تیرے دن رات کیسے ہیں؟
مجھے بس...