کر لیں جو جمع خرچ کرنا ہے زبانی
کھل ہی جائے گی آخر کو کہانی
ضد شیر خوار کی گھٹنے ٹکا دیتی ہے
ہو ا کرتی ہے مضبوط انکی ناتوانی
دل پر لگا تھا گھاؤ جو تیرے فراق کا
ابتک ہے میرے پاس تیری نشانی
دل کی دھمک مجھے دیتی ہے دھمکیاں
تھم جاؤں گی یکدم گر میری نہ مانی
بنا کے زندگی جو زندگی لٹا...