خلیل حمرا فلسطینی نژاد مصری ہیں جو 1979 میں کویت میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 2002 میں اے پی میں شمولیت اختیار کی۔ سنہ 2012 میں انہوں نے فری سیریئن آرمی کے ساتھ حلب میں واقع ایک مکان میں وقت گزارا۔
نارسسکو میکسیکو کے فری لانس فوٹوگرافر ہیں۔ وہ مذہبی کمیونٹی، انسانی فطرت اور مسلح تصادم کو کور کرتے ہیں۔ اس تصویر میں شام کے شہر حلب کے ضلع جدیدہ میں سنائپر نشانہ لیتے ہوئے دکھایا ہے۔
سنہ 2011 میں ابد نے لیبیا میں بھی کوریج کی تھی۔ اس تصویر میں عائدہ نامی خاتون ادلیب میں شامی سکیورٹی فورسز کی جانب سے کی گئی شیلنگ میں زخمی ہوئی تھیں۔ اس حملے میں ان کے شوہر اور دو بچے ہلاک ہوگئے تھے۔
ابد ارجنٹینا میں 1976 میں پیدا ہوئے۔انہوں نے ماضی میں 2003 میں بولیویا اور 2004 میں ہیٹی سیاسی بحران کی کوریج کی تھی۔ اس تصویر میں لوگ شامی صدر بشار الاسد کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں۔
اس سال بریکنگ نیوز کا پلٹزر پرائز روڈریگو ابد، نارسسکو، خلیل حمرا، مانو برابو اور محمد محسن کو ملا ہے۔ یہ تمام فوٹوگرافر امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کے لیے کام کرتے ہیں اور انہوں نے شام میں جاری مسلح تصادم کی کوریج کی تھی۔
بہ شکریہ بی بی سی اردو
زبردست شئیرنگ انکل:thumbsup:
مجھے بیبرس کا کردار اچھا لگتا ہے
پوسٹ میں ٹائپو ہے یہاں
جنگ 3 ستمبر 1260 کو شروع ہوئی تھی
http://en.wikipedia.org/wiki/Battle_of_Ain_Jalut
اگر تو آپ نے وہاں تک پڑھا تھا جب غنڈے نور بانو کے گھر پر حملہ کرتے ہیں تو "یس" اس کے باقی حصے بھی ہیں
آپ کو ابھی بھی چاہیے ہوں تو مجھ سے مکالمے میں لے لیجیے گا
نسخ میں پڑھنا ذرا مشکل تھا سو نستعلیق میں پوسٹ کر رہا ہوں
لیڈری
جو لیڈری کی تمنا ہے تو چالبازی کر
کسی سے مکر کسی سے بہانہ سازی کر
کسی پہ اپنی لیاقت کا رعب طاری کر
کسی پہ طعن کسی کی گلہ طرازی کر
کبھی دکھا کسی تقریر دلپذیر کے رنگ
کبھی زبانِ قلم سے کرشمہ سازی کر
کبھی لڑا کے الیکشن کسی کو غارت...