تغیّر
(شام حُسین)
پہلے
تھا محبت میں وہ بھی دَور کبھی
رات دن چاندنی برستی تھی
گرچہ ہرلمحہ وقفِ عشرت تھا
زندگی وقت کو ترستی تھی
راہِ اُلفت کی سخت منزل میں
ہر قدم اُستوار تھا اپنا
خوب پیتے تھے مَے اُن آنکھوں سے
نشہ پر اختیار تھا اپنا
اور اَب
اَب لرزتے ہیں ہر قدم پر پاؤں
اَب مجبت سُبک خرام نہیں
جن...