مجھے نہیں پتہ کہ الفاظ کیسے باندھے جاتے ہیں لیکن میر کے درج ذیل اشعار میں باہر کے "ہ" پر مجھے زبر ہی لگ رہا ہے۔
مہر کی تجھ سے توقع تھی ستمگر نکلا
موم سمجھے تھے ترے دل کو سو پتھر نکلا
داغ ہوں رشک محبت سے کہ اتنا بیتاب
کس کی تسکیں کے لیے گھر سے تو باہر نکلا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیا کریں تدبیر دل مقدور سے...