اسرائیلی جارحیت جاری، 3 فلسطینیوں کو گولی مار کر شہید کر دیا
تل ابیب (دنیا نیوز)اسرائیلی فوج نےتین فلسطینی شہریوں کو گولی مار کر شہید کر دیا۔
اسرائیلی سیکورٹی فورسز نے مغربی کنارے میں تین فلسطینی شہریوں گولی مار کر شہید کر دیا،اسرائیلی فوج نے ظالمانہ کارروائیوں کو چھپانے کے لئے ایک بار پھر...
پنجاب یونیورسٹی ،اساتذہ پر تشدد کے بعد حالات کشیدہ،ہوسٹل کےطلباء کی واپسی
لاہور(دنیا نیوز)پنجاب یونیورسٹی میں اساتذہ پر مبینہ تشدد کے واقعے کے بعد حالات میں کشیدگی برقرار ہے،ہاسٹلز کے طلبہ کی بڑی تعداد گھروں کو لوٹ گئی۔
پنجاب یونیورسٹی کے دو اساتذہ پر طلبہ کے مبینہ تشدد کے واقعے کے بعد سے...
سعودی عرب میں گاڑی چلاتی دو خواتین پکڑی گئیں
سعودی عرب میں خواتین کے گاڑی چلانے کے حق کے لیے کوششیں کرنی والی خاتون کارکن کو دارالحکومت ریاض میں پولیس نے ڈرائیونگ کرنے سے روک دیا۔
ریاض: (آن لائن) عزیزہ یوسف نامی اس کارکن نے انٹرنیٹ پر کچھ تصاویر شائع کیں تھیں جن میں انہیں گاڑی چلاتے ہوئے دیکھا...
فقرہ یہ کوئی برہمن و شیخ کو سمجھائے
تم مسجد و بت خانہ میں بتلاؤ تو کیا پائے
باز آؤ دو رنگی سے تو یک رنگ نظر آئے
ہم تم ہیں اسی پردے میں جس وقت یہ اٹھ جائے
کچھ اور ہی عالم ہے کہاں ما و شما ہیں
واہ! بہت ہی خوب۔
غزل
(بہزاد لکھنوی)
تم کیفیت نہ ڈھونڈو میرے دل و جگر میں
نظروں سے پوچھ لو نا کیا ہے مری نظر میں
کیا ہیں نئی ادائیں اس چشمِ فتنہ گر میں
رعنائیاں ہیں لاکھوں خود عشق کی نظر میں
دو اشک میں گرا کر خاموش ہوگیا ہوں
افسانہ کہہ رہا ہوں الفاظِ مختصر میں
ان کا کرم تو دیکھو ان کی عطا تودیکھو
مجھ میں سما...
اتنی لمیاں چھوڑیاں دبئی دیاں۔تے ہٹیاں بالا بھی نچوں تھلّے نظر آندیاں۔۔۔واہ واہ! سبحان اللہ
۔فار انفارمیشن یو اے ای میں کسی بھی قسم کی پروٹیسٹ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔۔
غزل
(بہزاد لکھنوی)
میں جو مدہوش ہوا ہوں جو مجھے ہوش نہیں
سب نے دی بانگِ محبت کوئی خاموش نہیں
میں تری مست نگاہی کا بھرم رکھ لوں گا
ہوش آیا بھی تو کہہ دوں گا مجھے ہوش نہیں
تو نہیں ہے نہ سہی، کیف نہیں غم ہی سہی
یہ بھی کیا کم ہے کہ خالی مرا آغوش نہیں
رہ گیا ہوں ترے جلوؤں میں جو میں گم ہوکر
ہائے...
غزل
(بہزاد لکھنوی)
محبت کی دنیا میں آؤ تو جانیں
ذرا دل کسی سے لگاؤ تو جانیں
محبت میں تم کو بھی ہنسنا مبارک
ذرا اب نہ آنسو بہاؤ تو جانیں
تمہاری نظر درد سے آشنا ہے
نظر سے نظر کو ملاؤ تو جانیں
یہ محشر ہے محشر، یہ دنیا نہیں ہے
یہاں بھی کوئی حشر اُٹھاؤ تو جانیں
تمہاری بھی آنکھوں میں آنسو بھرے ہیں...
غزل
(بہزاد لکھنوی)
بے پردہ جو وہ روئے پُرنور نظر آیا
اللہ رے عکسِ رخِ دل، طور نظر آیا
جب بھی مرے ساقی نے لبریز کیا ساغر
میخانہ کا ہر ذرّہ مخمور نظر آیا
ہرگام پہ سجدہ کرتا نہ تو کیا کرتا
دل عشق کے ہاتھوں مجبور نظر آیا
ساقی کی نگاہوں میں مستی تھی قیامت کی
جو پی نہ سکا وہ بھی مخمور نظر آیا
کچھ...