ادیبوں کی قلت ہے امت ہے پیاسی
زبانیں ہوئی جارہیں آج باسی
نگاہوں کی گہرائیاں گم ہوئیں سب
دل اہلِ اردو پہ چھائی اداسی
جو مجھ جیسے شاعر ہیں یوں شعر کہتے
اکاسی بیاسی تراسی چراسی
نہ دادی سے اب سیکھتی کوئی پوتی
نہ نانی سے اب سیکھتی ہے نواسی
بنائی ہے یہ نظم دل کے قلم سے
نہ باتیں قیاسی نہ نہ چالیں سیاسی...