غزلِ
الطاف حُسین حالی
دل سے خیالِ دوست بُھلایا نہ جائے گا
سینے میں داغ ہے کہ مِٹایا نہ جائے گا
تم کو ہزارشرم سہی، مجھ کو لاکھ ضبط
اُلفت وہ راز ہے کہ ، چھپایا نہ جائے گا
مے تُند و ظرفِ حوصلۂ اہلِ بزم تنگ
ساقی سے جام بھر کے پلایا نہ جائے گا
راضی ہیں ہم کہ دوست سے ہو دشمنی، مگر
دشمن کو، ہم سے...