یہ لوگ
عجیب لوگ ہیں بات ستاروں پہ کمند ڈالنے کی کرتے ہیں، سفر شروع ہوتا نہیں اور منزلوں پہ جو گزری اُس کے قصے بیاں کرتے ہیں۔
آسان کب ہوا ہے سفر؟ حصولِ منزل کی تمازت چند لمحوںکی مہمان ہوا کرتی ہے، حُسن سارا سفر میں گزرے دُشوار لمحوں میںجلتے آس کے دیئے کی لُو میںہوتا ہے جو اندھیر راتوں...