یا تو مٹ جائیے یا مٹا دیجیے
کیجیے جب بھی سودا کھرا کیجیے
اب جفا کیجیے یا وفا کیجیے
آخری وقت ہے بس دعا کیجیے
اپنے چہرے سے زلفیں ہٹا دیجیے
اور پھر چاند کا سامنا کیجیے
ہر طرف پھول ہی پھول کھل جائیں گے
آپ ایسے ہی ہنستے رہا کیجیے
آپ کی یہ ہنسی جیسے گھنگھرو بجیں
اور قیامت ہے کیا یہ بتا دیجیے...