یاں لب پہ لاکھ لاکھ سُخن اِضطراب میں
واں ایک خامشی تِری، سب کے جواب میں
خط دیکھ کر وہ آئے بہت پیچ و تاب میں
کیا جانے میں نے لکھ دِیا کیا اِضطراب میں
ذوق
ہماری ایک عرض تو یہ ہے کہ ریاست کا یہ کام نہیں ہونا چاہئے کہ شہریوں کے مذاہب کا تعین کرنا شروع کر دے، چہ جائیکہ ان سے مذہب کی بنیاد پہ تفریقی یا ترجیحی سلوک بھی کرے۔
ریاست کا کام شہریوں کو بنیادی سہولتیں دینا ہے جس میں صحت، تعلیم، امن و امان، انفراسٹرکچر وغیرہ مہیا کرنا ہے۔
لیکن قرارداد مقاصد...