تیرے دریا میں طوفاں کیوں نہیں ہے؟
خودی تیری مسلماں کیوں نہیں ہے؟
عبث ہے شکوہء تقدیر یزداں
تو خود تقدیر یزداں کیوں نہیں ہے
(علامہ ڈاکٹر محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ)
غزل
(مضطر اکبر آبادی)
جب بھی کسی کا ذکر چھیڑا ہے، جب بھی کسی کی بات چلی ہے
یہی رہا ہے ذکر مسلسل، بات یہی دن رات چلی ہے
پل دو پل کا ہے یہ میلہ، لوگو اس کا لطف اُٹھا لو
پی لو، کھالو، موج اُڑا لو، ورنہ پھر برسات چلی ہے
دھواں دھواں ہیں شمعیں، ساری محفل پر سکتہ ہے طاری
صبح کی آنے کو ہے سواری ، دل...
غزل
(شفق ہاشمی)
ہم وہی، جادہ وہی، رہبر وہی، منزل وہی
ہر قدم پر امتحان شوق کا حاصل وہی
نو بہ نو کٹتی ہوئی، بڑھتی ہوئی فصلِ حیات
سر، سرِ مقتل وہی، اور بازوئے قاتل وہی
کاخِ پرویزی میں شیریں کا وہی روئے جمال
کوہکن تیشہ بکف، مدمقابل سل وہی
ان کا اندازِ نظر اور اپنا اندازِ وفا
حشر سامانی وہی،...
سلام
(عبدالجبار اثر)
جب بھی میں ان کے واسطے محوِ ثنا ہوا
میرے دل و دماغ کا روشن دیا ہوا
ارض و سما میں اُس گھڑی ماتم بپا ہوا
سجدے میں سر حسین کا جس دم جدا ہوا
اُن کو ملی شہادتِ عظمیٰ کی برتری
یہ مرتبہ نہ اور کسی کو عطا ہوا
یہ پنجتن کا فیض ہے مجھ پر کہ آج میں
دنیا میں سرخرو ہوا اور باخدا ہوا...