کس طرف جانا ہے تجھ کو سوچ اے مردخدا
اک طرف زہرفنا ہے اک طرف نہر بقاء
یا پہن لے تاجِ کردار شہیدِ کربلا
یا مُحیطِ کشور باطل میں جاکر ڈوب جا
یا عنانِ ذہن عالم جانب موڑ دے
یا حسین ابن علی کا نام لینا چھوڑ دے
(جناب شبیر حسن خاں جوش ملیح آبادی)
بیٹی
(سائرہ بتول)
میں بیٹی ہوں
مرے دنیا میں آتے ہی
بہت سے وسوسے آکر مری ماں کو ڈراتے ہیں
وہ ہر پل سوچتی ہے یہ
مری قسمت نہ جانے کون سے دکھ
اپنے دامن میں لیے ہوگی
مرا بھائی اگر کوئی شرارت کررہا ہو تو
بڑے انداز سے یہ دنیا والے
مری ماں سے یہ کہتے ہیں
ارے لڑکا ہے جانے دو
مگر میرے لیے ان کی نگاہوں سے...
غزل
(محمد حسن زیدی)
کیا وفا کی حیثیت تیری جفَا کے سامنے
بجھ ہی جاتا ہے دِیا آخِر ہوا کے سامنے
دل کے دامن میں پلٹ آئیں خزائیں اس طرح
پھول زخموں کے کھِلیں جیسے صبا کے سامنے
کیا قلوپطرہ و عذارا لیلیٰ و شیریں بھی کیا
ماند تھیں ساری ہی اُس اک مہ لقا کے سامنے
اک جھلک میں ڈھیر کردیتا ہے وہ عُشاق کو...
غزل
(سویمانے - اوساکا یونیورسٹی جاپان)
دوسروں کے غم میں رونا چاہئے
میرا دکھ تیرا بھی ہونا چاہئے
پھیلتی جائے ہے اردو کُو بکُو
بیج اس کا دل میں بونا چاہئے
اس سے کھِل جاتی ہے اک دنیا نئی
فن تکلّم کا بھی ہونا چاہئے
سُکھ تو رکھ لے پاس، دُکھ دے دے مجھے
کچھ تو اب تجھ کو بھی کھونا چاہئے
میرے اشکوں...
غزل
(سید صفدر حسین جعفری)
اک نام اب بھی دل پہ رقم ہے نہ جانے کیوں
سر اُس کے در پہ آج بھی خم ہے نہ جانے کیوں
فہرست سے تو کاٹ دیا وقت نے وہ نام
اور آنکھ اُس کی یاد میں نم ہے نہ جانے کیوں
اب صورتیں بھی وقت کے سائے کی زد میں ہیں
اور جام جم میں عکس بھی کم ہے نہ جانے کیوں
وہ جس کا ہاتھ ہاتھ میں...
غزل
(فرزانہ اعجاز، مسقط۔ عمان)
نکالے جاچکے خلدبریں سے
کہاں جائیں نکل کر اب زمیں سے
خمیر اٹھا ہے میرا جس زمیں سے
تمہارا بھی تعلّق ہے وہیں سے
عدو کا خوف اب کوئی نہیں ہے
بس اک دھڑکا ہے مار آستیں سے
مرے جذبوں کی یہ جادوگری ہے
لہو ٹپکے ہے چشم سرمگیں سے
تری مٹھی میں ہے تقدیر عالم
صحیفہ اب نہ اترے...
غزل
(صابر عظیم آبادی)
کیا پتہ مجھ کو کہ سچا کون ہے
ہیں سبھی سچے تو جھوٹا کون ہے
بے طلب دیتا ہے جو مجبور کو
اس نگر میں ایسا داتا کون ہے
آرہی ہے گھر سے رونے کی صدا
دیکھنا بستی میں بھوکا کون ہے
تیری نظروں میں مرے آئینہ گر
میں نہیں اچھا تو اچھا کون ہے
کیوں جلاتے ہو اُمیدوں کے دیئے
اس بھری دنیا...
نعتِ رحمت العالمین صلی اللہ علیہ وسلم
(صابر عظیم آبادی)
گُلہائے عشق اور گُلِ سوسنِ خلوص
آئے نبی تو مہکا ہر اک گلشنِ خلوص
کرنے لگا ہوں جب سے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیروی
محفوظ ہے شرر سے مرا خرمنِ خلوص
لہرائے کیوں نہ بادِ صبا میرے ارد گرد
مہکا ہوا ہے بوئے نبی سے تنِ خلوص
دستِ خلوص اپنا...
حمدِ رب العالمین
سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم
از: محمد اویس ابنِ محمود
بحروبر کو سنبھالتا، تُو ہے
ہیرے موتی نکالتا، تُو ہے
مشرقوں سے اُبھار کر سورج
دن سے راتیں اجالتا، تُو ہے
جنکو خود بُلا کے لاتا ہوں
اُن بَلاؤں کو ٹالتا، تُو ہے
دیکھی اَن دیکھی سب زمینوں پر
سب خلائق کو پالتا، تُو ہے...
غزل
(فریاد آزر)
مرے وجود کو پھرکرکے پُرملاں گیا
لو ایک اور مری زندگی کا سال گیا
ترے خلوص میں کوئی کمی نہیں تھی مگر
ترا خلوص مصیبت میں مجھ کو ڈال گیا
میں ایک پتنگا تھا، آزاد زندگی تھی مری
وہ بُن کے گرد مرے، مکڑیوں کا جالا گیا
ہزاروں پریاں تصّور میں رقص کرنے لگیں
جب آنیوالے دنوں کی طرف خیال...
غزل
(فریاد آزر)
نہ جانے آگ لگا کر کدھر گئے اپنے
لگے بجھانے کہ ہمسائے، ڈر گئے اپنے
میں اپنی لاش کو تنہا ہی دفن کرلوں گا
کہ تم بھی جاؤ، سبھی لوگ گھر گئے اپنے
یہ روزگار کی آندھی بھی خوب آندھی ہے
ذرا سی تیز ہوئی تھی، بکھر گئے اپنے
عجیب لوگ تھے وہ بھی کہ چند لمحوں میں
مرے قلم میں خیالات بھر گئے...
غزل
(فریاد آزر)
عظمتِ آدمی کو سمجھا کر
میری آوارگی کو سجدا کر
مجھ سے پتھر یہ کہہ کے بچنے لگے
تم نہ سنبھلو گے ٹھوکریں کھا کر
میں تو اب ہاتھ آنے والا نہیں
ہاں وہ روتا ہے مجھ کر ٹھکرا کر
توڑنے والا جب ملا نہ کوئی
رہ گئے پھول کتنے مرجھا کر
یا حقیقت کا رنگ دے اس کو
یا مرے خواب میں نہ آیا کر
رو...