حوصلہ پیار میں اب پست نہ ہونے دونگا
پشت پر تیر میں پوست نہ ہونے دونگا
جان پر کھیل کے روکوں گا میں سیلاب کا رخ
حادثہ کوئی سرِ دست ، نہ ہونے دونگا
اُس کی یادوں سے سجاوں گا میں اپنی دنیا
ہجر میں خود کو تہی دست نہ ہونے دونگا
کیا خبر تھی کہ ، خود اپنے پہ نہ ہو گا قابو
میں نے سوچا تھا اُسے مست نہ ہونے...