توارد پہ سلیم کوثر کا شعر یاد آگیا۔
ہم جسے دریافت کرتے ہیں تگ ودو سے سلیم
سب کہیں موجود ہوتا ہے نیا کچھ بھی نہیں۔
طبع موزوں نئی زمینوں اور نئے زمانوں کی جستجو میں زہتی ہے۔ ایسے میں اس قسم کے اتفاقات نہ تو عجیب ہیں نا معیوب۔
اپ کی غزل بہت اچھی ہے۔ پڑہ کر لطف آیا۔