مِہر ہر دم ستم مردم
داستان نمک حلالوں کی
تم نمک کا حق ادار کرو اور میں مٹی کا حق ادا کروں گا۔
جی ہاں ۔ دوستو
اپنی نبظوں پہ ھاتھ رکھ کے دیکھو ھم میں سے کتنے ھیں جو اپنے مفادات کے لیے
اپنی اغراض کے لیے
اپنے آقاوں کے لیے
صرف نمک کا حق ادا کرتے ہیں
اور اپنی مٹی کے حق کو جوتی کی نوک پر لکھتے ھیں۔...
محبت درد ھے تو پھر یہاں بے درد کیوں کر ہیں
خدایا تیری بستی کے یہ موسم زردکیوں کر ہیں
طبیبِ ازل شافی ہے اگر تیری خدائی کا
تو نبضیں ڈوبتی ہیں کیوں یہ روگی فرد کیوں کر ہیں
اگر حاتم کی شاہی میں سخاوت ہے غریبوں پہ
تو پھر حاتم کی نگری کے یہ لنگرسرد کیوں کر ہیں
مرے ہیں باپ کے ہاتھوں کئی...
چندرے من کی چندری روح میں چندرا پیار ھے دھیما
گنگا جل سے پاپ نہ دھلتے دھوتا صرف کریما
نیناں اندر نیناں بہتے کالے نین سمندر
کالے پانی مِہر پھنسا ھے پہنچو رام رحیما
مجھ کو کعبہ کلیسا میں جانا نہیں
مِہر گستاخ کی یہ کہاں آبرو
آدھا کافر مسلمان کے بھیس میں
جیسے مندر کی دیوی بڑی خوبرو
ایسا میکش جو بوتل میں سجدہ کروں
روز جام و سبو ھے میرے روبرو
کیا تماشا لگا ھے میرے میکدے
ھے صراحی میں تو جام میں تو ھی تو
ایسے نفرت سے دیکھو نہیں شیخ جی
تو ھے محراب میں اور میں کو...
ادا جعفری
ادب
اذان
ارددو غزل
اس بزم میں
اس شب کے مقدر میں
اقبال اشعر
بھگوان
دا غ دہلوی
زندگی
شاعر
شرا
شراب
شراب نوشی
شرابی
شعر
شعر اقبال
شعر دے وچ کسے لفظ نال بیت بازی
شعر و ادب
علامہ اقبال
قائد اعظم
مسجد
گاؤں