ترجمے کی اصلاح کے لیے بہت بہت شکریہ۔
اور میں نے یہ غزل مولانا جامی کے نام سے آن لائن پڑھی تھی۔
از حسن ملیح خود شوری بجهان کردی
هر زخمیّ بسمل را مصروف خدا کردی
بی جرم و خطاه قتلم از ناز بتان کردی
خود تیغ زدی بر من، نام دیگران کردی
مدهوش به یک ساغر ای پیر مغان کردی
دل بُردی و جان بُردی بی تاب...