بہت شُکریہ جناب الف عین صاحب،
لیکن میرا عہد ادھورا۔۔۔۔ پورا کی جگہ پہ ادھورا لکھنا تھا۔
آپ نے بہت تفصیلی تبصرہ فرمایا ہے ۔ بہت مشکور ہوں، طفلِ مکتب ہوں آپ لوگوں سے ہی سب کچھ سیکھنا ہے ان شاءاللہ۔
تلاشِ ذات
یونہی بیٹھی سوچ رہی تھی
ذات سمندر کھوج رہی تھی
سوچ کی ندیا بہتے بہتے
ان کہے دُکھ کہتے کہتے
فطرت درپن کھول رہی تھی
کانوں میں رس گھول رہی تھی
اور میں بیٹھی سوچ رہی تھی
خاکی رنگ میں، میں پوشیدہ
فطرت سبز لُبادے میں ہے
لیکن یہ سر سبز دوشیزہ
میرے رنگ کی کیوں خوگر ہے؟
کیوں کر خاک ہی اس کا...
:)
جی ہاں، الفاظ کی روانی اور ترنم سے محظوظ ہوتے ہیں، ہم بڑوں کی طرح اوزان و قواعد کے قوانین میں نہیں الجھتے ، سادہ ہیں سادگی پسند ہیں اسی لیے تو اچھے لگتے ہیں مجھے بچے۔ :)
محمد تابش صدیقی صاحب،
بہت شکریہ، آپ نے جس مضمون کا حوالہ دیا ہے بہت دلچسپ اور زود ہضم :) ہے، میں نے اُسے بُک مارک کر دیا ہے، وقتاً فوقتاً اصلاح کی غرض سے پڑھتی رہوں گی۔
السلام علیکم،
محترم عرفان سعید صاحب،
بہت شُکریہ :) در اصل میں ایک ادارے کے مرکزی دفتر میں نصاب اور اُس سے متعلقہ سرگرمیاں ڈیزائن کرتی ہوں اور نصاب کی معاونت کی تمام تر ذمہ داریاں اس میں شامِل ہیں۔کچھ روز قبل، مُجھے گرمی کے موسم پر ایک نظم لکھنے کا کہا گیا ، اس سرگرمی میں بچوں نے ہم وزن اِلفاظ کی...
آہاہا! گرمی کا موسم آیا
ٹھنڈی قُلفیاں اور آم ساتھ لایا
بچے خوش ہیں کہ ہوں گی اب برساتیں
لمبے دن ہوں گے چھوٹی ہوں گی راتیں
آ رہی ہیں گرمیوں کی چھٹیاں
امّی پریشاں ہیں بچے لیکن شاداں
خوب کھیلیں گے خوب مزے کریں گے
امّی ڈانٹیں گی تو تھوڑا سا پڑھیں گے
کبھی کرکٹ تو کبھی چھپن چھپائی
گھروں کی کھڑکیوں کی...