یہ کس بحر پر ہے
شاخ سے نہ پھول توڑئیے۔ خوشبوؤں سے پیار کی جئے
اور یہ زندگی اک کرایے کا گھر ہے اک نہ اک دن بدلنا پڑے گا
اور یہ سب امنگیں ہوئیں خاک میں۔ طاق پر حوصلے رہ گئے
برائے مہربانی مجھے بتائیں۔۔
بحور کی فہرست میں مجھے نہیں ملا
میرے خیال سے اس کا جو مطلب ہے یہ ہے۔۔۔
بھلے ہی ہم دن کی روشنی یعنی دور ترقی کی چمک دمک نہ دیکھ پائیں۔ زندگی ختم ہو جائے
لیکن وہ بھلے دن یعنی زمانہ ترقی اپنی چمک دکھلا کر ہی رہیں گے۔۔۔ یعنی ترقی ہوکر ہی رہے گی
یہ مفہوم کیسا ہے
تنے گا مسرت کا اب شامیانہ۔۔۔
بجے کا محبت کا نقار خانہ
حمایت گائیں گے مل کر ترانہ
کرو صبر آتا ہے اچھا زمانہ
نہ ہم روشنی دن کی دیکھیں گے لیکن
چمک اپنی دکھلائیں گے اب بھلے دن
رکے گا نہ عالم ترقی کئے بن
کرو صبر آتا ہے اچھا زمانہ